ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے بیان پر سندھ حکومت کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار ذاتی شکوؤں کو سیاسی ایجنڈے میں بدلنے کی پرانی روایت دہرا رہے ہیں اور بارش کو جواز بنا کر سندھ حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔
فاروق ستار پر تنقید
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ فاروق ستار کی اصل شکایت وزیر اعظم سے ہے لیکن وہ غصہ سندھ حکومت پر نکال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ طویل عرصے تک اقتدار میں شریک رہی ہے اور آج کراچی کے عوام اب بھی ان کی شہری حکومت کے دور کی کرپشن، جعلی بھرتیوں اور اداروں کی تباہی بھگت رہے ہیں۔
سندھ حکومت کی کارکردگی
سینئر وزیر کے مطابق گزشتہ بارش کے باوجود شہر کے اہم علاقے چند گھنٹوں میں معمول پر آگئے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ شرجیل میمن نے زور دیا کہ بارش ایک قدرتی عمل ہے لیکن ایم کیو ایم ہر قدرتی آفت کو بھی سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے۔
کراچی اور سندھ کا رشتہ
انہوں نے واضح کیا کہ کراچی سندھ کا دل ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کو سندھ سے الگ کرنے کا بیانیہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ مزید کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی کے لیے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کیے ہیں جن میں پیپلز بس سروس، کے فور منصوبہ اور انفراسٹرکچر کی بہتری شامل ہیں۔
ایم کیو ایم کو پیغام
شرجیل انعام میمن نے فاروق ستار کو مشورہ دیا کہ وہ بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے اپنی جماعت کی گزشتہ 40 سالہ کارکردگی کا حساب دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی سیاست الزامات اور ناکامیوں پر مبنی ہے جبکہ سندھ حکومت عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔
نتیجہ
شرجیل انعام میمن کے ردعمل سے واضح ہوتا ہے کہ بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے درمیان ایک نئی سیاسی رسہ کشی شروع ہوگئی ہے۔ دونوں جماعتیں شہر قائد کے مسائل کو اپنی اپنی سیاسی حکمتِ عملی کے مطابق پیش کر رہی ہیں۔
Comments are closed.