پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کو 8 مقدمات میں ضمانت دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ تمام کیسز ناجائز اور سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے تھے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل
اسد قیصر نے کہا کہ ’’اللہ کے پاس دیر ہے، اندھیر نہیں‘‘، آج سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے سے انصاف پر مبنی مؤقف کو واضح کر دیا۔ انہوں نے چیف جسٹس اور عدالت عظمیٰ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ تمام مقدمات بدنیتی پر مبنی تھے۔
چیف جسٹس سے مزید اقدامات کی اپیل
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وہ چیف جسٹس سے توقع رکھتے ہیں کہ ماتحت عدالتوں کو بھی بغیر دباؤ کے میرٹ پر فیصلے کرنے کی ہدایت دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور دیگر قیادت کے خلاف مقدمات بدنیتی پر مبنی ہیں، اس لیے انہیں شفاف طریقے سے نمٹایا جانا چاہیے۔
سزا یافتہ اراکین کے کیسز براہِ راست سننے کا مطالبہ
اسد قیصر نے کہا کہ جن اراکین کو سزا دے کر نااہل کیا گیا، ان کے کیسز ہائی کورٹ میں براہِ راست کارروائی کے ذریعے سنے جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ کارروائیاں لائیو نشر کی جائیں تاکہ قوم کو اعتماد ہو کہ فیصلے میرٹ کی بنیاد پر ہو رہے ہیں۔
عدلیہ پر عوامی اعتماد
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عوام کی نظریں عدالتوں پر ہیں، اگر عدالتیں انصاف دیں گی تو عوام کا اعتماد مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے اور ایک مضبوط اور آزاد عدلیہ دیکھنا چاہتی ہے۔
آزاد اور غیر جانبدار عدلیہ کی خواہش
اسد قیصر نے کہا کہ ملک کو ایسی آزاد عدالتوں کی ضرورت ہے جہاں ہر شہری کو یقین ہو کہ اسے انصاف ملے گا۔ ان کے مطابق اگر ججز انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں گے تو پوری قوم بھی عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
Comments are closed.