غزہ جانے والے فلوٹیلا قافلے کی حفاظت کیلئے سپین کا بحری جنگی جہاز پہنچ گیا

دنیا کے تقریباً 45 ملکوں سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کارکنوں اور متعدد ارکان پارلیمان پر مشتمل فلوٹیلا قافلہ غزہ کی جانب رواں دواں ہے۔ اس قافلے کا مقصد محصور اور بھوک کا شکار غزہ کے عوام کے لیے انسانی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرنا ہے۔

سپین کی بحریہ کی تعیناتی

اس قافلے کے تحفظ کے لیے سپین کی بحریہ کا جنگی جہاز روانہ کر دیا گیا ہے۔ وزیر خارجہ سپین جوزے مانیوئل الباریز نے “روئٹرز” کو بتایا کہ یہ اقدام فلوٹیلا کو ممکنہ خطرات سے بچانے کے لیے اٹھایا گیا ہے، کیونکہ ماضی میں ایسے قافلوں کو مختلف واقعات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بیلجیئم اور آئرلینڈ کے شہریوں کا تحفظ

وزیر خارجہ نے کہا کہ سپین نے بیلجیئم کی درخواست پر بیلجیئم کے شہریوں کو کشتیوں کے سفر کے دوران تحفظ فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اسی طرح آئرلینڈ کے شہریوں کے لیے بھی حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔ مزید یہ کہ یورپی یونین کے دیگر ممالک بھی اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے سپین سے رابطے میں ہیں۔

فلوٹیلا کا مقصد اور مینڈیٹ

الباریز کے مطابق فلوٹیلا کا مینڈیٹ بالکل واضح ہے: یہ ایک پرامن انسانی امدادی مشن ہے جس کا مقصد صرف اور صرف غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی اور معاونت کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قافلہ کسی ریاست، خاص طور پر اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔ اس کا واحد مقصد محصور اور بنیادی انسانی ضروریات سے محروم غزہ کے عوام تک امداد اور اخلاقی حمایت پہنچانا ہے۔

اسرائیل کے لیے پیغام

وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اس مشن پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی انسانی حقوق کارکنوں پر حملہ کر کے انہیں نقصان پہنچانا قابل قبول ہوگا۔ ان کے مطابق، انسانی بنیادوں پر ہونے والی یہ پرامن سرگرمی عالمی برادری کے لیے ایک اخلاقی امتحان ہے۔

Comments are closed.