پی ٹی آئی حماس کی حمایت اور امریکا کی مذمت کیوں نہیں کرتی : لیاقت بلوچ

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت امریکا کی مذمت کرنے سے قاصر ہے، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف بھی حماس کی حمایت اور امریکا کی مخالفت سے گریز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طرزِ عمل پوری قوم کے لیے سوالیہ نشان بن گیا ہے۔

عوامی حمایت اور فلسطین کے حق میں مظاہرے
لیاقت بلوچ نے کہا کہ لاہور اور کراچی کے عوام نے فلسطینی عوام سے فقید المثال یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے، جو نہ صرف قابلِ تحسین ہے بلکہ امتِ مسلمہ کے جذبۂ اتحاد و اخوت کی علامت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم نے امریکا کے نام نہاد “ٹرمپ امن منصوبے” کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے اور فلسطین کے حق میں اپنے اصولی مؤقف کو واضح کر دیا ہے۔

حکومت اور اپوزیشن دونوں پر تنقید
لیاقت بلوچ نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت امریکا کے خلاف مؤقف اختیار کرنے سے قاصر ہے، اس پر دباؤ یا مجبوری صاف دکھائی دیتی ہے، تاہم اپوزیشن خصوصاً پی ٹی آئی کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر حکومت مجبور ہے تو پی ٹی آئی کس دباؤ کے تحت فلسطینیوں کی حمایت اور امریکی پالیسیوں کی مذمت سے گریزاں ہے؟

سیلاب متاثرین کے مسائل اور سیاسی کھینچا تانی
جماعت اسلامی کے نائب امیر نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ سیلاب متاثرین کی بحالی کو قومی فریضہ سمجھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں کے درمیان جاری باہمی نورا کشتی کا نقصان براہ راست متاثرین کو ہو رہا ہے، جنہیں اب تک مناسب امداد نہیں مل سکی۔

بلدیاتی نظام کی بحالی کا مطالبہ
لیاقت بلوچ نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پنجاب، اسلام آباد اور کوئٹہ کے عوام کو فوری طور پر بلدیاتی حقوق فراہم کیے جائیں تاکہ مقامی سطح پر مسائل کے حل میں بہتری آسکے۔ انہوں نے کہا کہ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی ہی جمہوری استحکام اور عوامی خدمت کی ضامن ہے۔

Comments are closed.