نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبرپختونخوا میں اپنی ہی غلط پالیسیوں اور طرزِ حکومت کے باعث اپنی مقبولیت کا مضبوط قلعہ کمزور کر لیا ہے۔ ان کے مطابق عوامی توقعات پر پورا نہ اترنے سے وہاں سیاسی توازن میں نمایاں تبدیلی آ رہی ہے۔
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی پر تنقید
لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی کو عوام اب سمجھ چکے ہیں اور اسے بیک برنر پر ڈال دیا گیا ہے۔ عوامی سطح پر ان جماعتوں کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے، جبکہ دونوں جماعتوں کے درمیان اقتدار کی کشمکش نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔
کاشتکاروں کے مسائل اور گندم پالیسی
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی گندم خریداری پالیسی ناقص ہے جس سے کاشتکار طبقہ شدید بے چینی کا شکار ہے۔ کسانوں کو ان کی محنت کا مناسب معاوضہ نہیں مل رہا، جس سے زرعی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
بھارت کے اقدامات پر مؤقف
لیاقت بلوچ نے بھارت کے جارحانہ رویے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے معمول کے اقدامات کا مقابلہ غیر معمولی اندرونی استحکام سے کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم متحد ہے اور بھارت کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا منہ توڑ جواب دے گی۔
سندھ میں صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ پر تشویش
لیاقت بلوچ نے سندھ میں صحافیوں کے قتل کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ان واقعات کی براہِ راست ذمے دار ہے اور اسے اس حوالے سے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
Comments are closed.