جمعرات کی شب اسرائیلی طیاروں کی جانب سے غزہ کے جنوبی علاقے الصبرہ پر فضائی حملے کے چند گھنٹے بعد، اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کا باضابطہ نفاذ رات گئے سے شروع ہو گیا ہے۔ اسرائیلی حملے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 40 لاپتا ہو گئے۔
فضائی حملے بند، افواج کی واپسی شروع
اسرائیلی فوجی ریڈیو کے مطابق، تمام فضائی حملے روک دیے گئے ہیں جبکہ فوج نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے “غزہ امن منصوبے” کے تحت طے شدہ ’یلو لائن‘ تک افواج کو واپس بلانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، شمالی غزہ کے الشاطی کیمپ سے اسرائیلی فورسز کا انخلا جاری ہے اور “جولانی بریگیڈ” کی گاڑیاں بھی واپس بلا لی گئی ہیں۔
تباہ شدہ گھروں کو دیکھنے واپس آنے والے فلسطینی
غزہ میں بے گھر ہونے والے متعدد فلسطینی شہری شمالی الشاطی کیمپ میں اپنے تباہ شدہ گھروں کو دیکھنے کے لیے واپس آنے لگے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق، لوگوں میں امید اور غم کے ملے جلے جذبات پائے جا رہے ہیں کیونکہ جنگ بندی کے باوجود تباہی کے آثار ہر طرف موجود ہیں۔
حماس کو جنگ کے خاتمے کی یقین دہانی
حماس کے سینئر مذاکرات کار خلیل الحیہ نے تصدیق کی کہ تنظیم کو امریکی حکومت اور ثالث ممالک کی جانب سے واضح ضمانتیں دی گئی ہیں کہ جنگ مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے اور دوبارہ شروع نہیں ہوگی۔ ان کے مطابق، معاہدے کے نفاذ کے بعد رفح کراسنگ کو بھی دونوں سمتوں میں کھول دیا جائے گا۔
اسرائیلی حکومت کی شرائط اور 72 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن
اسرائیلی حکومت کی ترجمان شوش بدرسیان نے کہا کہ معاہدہ حکومت کی منظوری کے 24 گھنٹے بعد نافذ العمل ہوا، اور معاہدے کے تحت حماس پر لازم ہے کہ تمام یرغمالیوں — چاہے زندہ ہوں یا مردہ — کو جنگ بندی کے 72 گھنٹوں کے اندر رہا کرے۔ بدرسیان کے مطابق، اسرائیلی افواج جنگ بندی کے 24 گھنٹے بعد ان علاقوں سے پیچھے ہٹ جائیں گی جہاں وہ اس وقت موجود ہیں، تاہم غزہ کی پٹی کے 53 فیصد حصے پر کنٹرول برقرار رکھا جائے گا۔
امریکی صدر کا کردار اور معاہدے کی تفصیلات
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان “غزہ منصوبے” کے پہلے مرحلے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ اس معاہدے میں جنگ بندی، قیدیوں کے تبادلے، اور بتدریج اسرائیلی انخلا جیسے اقدامات شامل ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ پیش رفت مشرق وسطیٰ میں ایک نئے امن باب کے آغاز کا اشارہ ہے۔
Comments are closed.