پنجاب حکومت کا افغان شہریوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور کومبنگ آپریشن کرنے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبے میں امن و امان سے متعلق ایک اہم اجلاس لاہور میں منعقد ہوا، جس میں افغان شہریوں کی رجسٹریشن، ٹیکس نیٹ میں شمولیت، اور غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اقدامات پر تفصیلی غور کیا گیا۔

افغان شہریوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں رہائش پذیر افغان شہریوں کو صوبائی ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا تاکہ ان کی کاروباری سرگرمیوں اور مالی معاملات کا باضابطہ ریکارڈ رکھا جاسکے۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ صوبے میں کاروبار کرنے والا ہر شخص، خواہ وہ غیر ملکی ہی کیوں نہ ہو، ٹیکس قوانین کا پابند ہوگا۔

غیر قانونی افغان باشندوں کا ڈیٹا تیار ہوگا
پنجاب حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کا رئیل ٹائم ڈیٹا بیس تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ڈیٹا کے ذریعے ان کی شناخت، رہائش، اور کاروباری سرگرمیوں پر مکمل نظر رکھی جائے گی تاکہ سکیورٹی ادارے مؤثر کارروائی کرسکیں۔

وسل بلوئر سسٹم متعارف کرانے کا اعلان
حکومت نے غیر قانونی تارکین وطن کی اطلاع دینے کے لیے ایک نیا وسل بلوئر سسٹم متعارف کرانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق اطلاع دینے والے شہری کا نام مکمل رازداری میں رکھا جائے گا تاکہ عوام اعتماد کے ساتھ ایسے عناصر کی نشاندہی کرسکیں۔

کومبنگ آپریشن اور فوری ڈی پورٹیشن
پنجاب حکومت نے غیر قانونی غیر ملکی رہائشیوں، خاص طور پر افغان باشندوں کے خلاف کومبنگ آپریشن شروع کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے۔ ایسے افراد کے کاروباروں کی جانچ پڑتال کی جائے گی، اور وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق انہیں فوری طور پر ڈی پورٹ کیا جائے گا۔

سیاسی و سکیورٹی ماہرین کی رائے
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام صوبے میں سکیورٹی مضبوط کرنے اور معیشت میں شفافیت لانے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔ تاہم، انسانی حقوق کی تنظیموں نے زور دیا ہے کہ ان اقدامات کے دوران قانونی افغان پناہ گزینوں کے ساتھ امتیازی سلوک سے گریز کیا جائے۔

Comments are closed.