پاکستان اور دنیا بھر میں بسنے والی ہندو برادری آج روشنیوں کا تہوار دیوالی مذہبی جوش و جذبے، عقیدت اور خوشیوں کے ساتھ منا رہی ہے۔ مندروں میں خصوصی تقریبات، دعائیں اور چراغاں کیا جا رہا ہے، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے ان کے قومی کردار کو سراہا ہے۔
روشنیوں اور خوشیوں کا تہوار
دیوالی ہندو مذہب کا ایک بڑا اور اہم تہوار ہے جو بھگوان رام کی ایودھیا واپسی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس دن ہندو برادری گھروں، مندروں اور گلیوں کو دیے اور رنگولی سے سجاتی ہے، پوجا پاٹ کرتی ہے اور مٹھائیاں تقسیم کرتی ہے۔ پاکستان کے مختلف شہروں بشمول کراچی، حیدرآباد، لاہور، ملتان، سکھر اور راولپنڈی میں ہندو برادری نے دیوالی کے موقع پر خصوصی اجتماعات منعقد کیے ہیں۔
پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی کی مثال
پاکستان میں دیوالی کے موقع پر مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کو خوشیوں کی مبارکباد دیتے ہیں، جو ملک میں مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کی عکاسی کرتی ہے۔ مندروں میں بین المذاہب مکالمے اور امن کی دعائیں بھی کی جا رہی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا خصوصی پیغام
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ دیوالی روشنی، امید اور خوشیوں کا پیغام لاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن اندھیرے پر روشنی اور مایوسی پر امید کی فتح کی علامت ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان میں ہندو برادری کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہندو شہری ملک کے سماجی، معاشی اور سیاسی استحکام میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
دیوالی کی تاریخی و مذہبی اہمیت
دیوالی کو “روشنیوں کا تہوار” بھی کہا جاتا ہے۔ روایات کے مطابق یہ دن اس وقت منایا گیا جب بھگوان رام نے 14 سال جلاوطنی اور راون کے خلاف جنگ کے بعد ایودھیا واپس لوٹ کر امن و خوشحالی کی بنیاد رکھی۔ اس دن کو نیکی کی برائی پر فتح کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
پاکستان میں اقلیتی حقوق کی جھلک
دیوالی جیسے مواقع پاکستان میں اقلیتی برادریوں کے مذہبی آزادی کے عزم کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ حکومتی سطح پر بھی ہر سال اس موقع پر پیغامات، تقاریب اور سیکیورٹی انتظامات کیے جاتے ہیں تاکہ اقلیتی برادری اپنے مذہبی تہوار امن کے ساتھ منا سکے۔
Comments are closed.