سیلاب متاثرین کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے، کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائے:مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے تاریخ کے بدترین سیلاب کے باوجود اپنے وسائل سے متاثرین کی مدد کی اور عوام کی عزتِ نفس کا بھرپور خیال رکھا۔ اوکاڑہ میں سیلاب متاثرین میں فلڈ کارڈز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ بحالی کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور ایک شفاف نظام کے تحت متاثرین کو ان کا حق دیا جا رہا ہے۔

سیلاب متاثرین کی بحالی کا باضابطہ آغاز
اوکاڑہ میں سیلاب متاثرین کے لیے فلڈ کارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ آج سیلاب متاثرین کی بحالی کے عمل کا باضابطہ آغاز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب نے تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کیا، جس میں کچے گھروں، جانوروں اور فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا۔

سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے حکومتی اقدامات
مریم نواز نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے ریسکیو آپریشن کیا، متاثرہ خاندانوں کو کھانا، ٹینٹ اور طبی سہولتیں فراہم کیں۔ سیلاب متاثرین کو کیمپوں میں تین وقت کا تیار کھانا دیا گیا، جبکہ تقریباً 12 سے 13 لاکھ متاثرہ افراد اور جانوروں کا علاج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم نے سیلاب متاثرین کو دل سے اپنا مہمان سمجھا، اور کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلایا۔”

بحالی کے فنڈز اور شفاف نظام
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں اور یہ رقم صرف متاثرہ افراد پر خرچ ہوگی۔ سیلاب متاثرین کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک مکمل سسٹم تشکیل دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ “متاثرین کو معاوضے کی رقم، چیک اور اے ٹی ایم کارڈ دیا جا رہا ہے۔ ہر کارڈ سے ایک دن میں 3 لاکھ روپے تک نکلوائے جا سکتے ہیں۔ اب تک 71 ہزار بینک اکاؤنٹس کھولے جا چکے ہیں۔”

متاثرین کے لیے سہولیات اور ٹرانسپورٹ
انہوں نے کہا کہ متاثرین کو کیمپس سائیڈز تک لانے اور لے جانے کے لیے مفت ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا گیا ہے، اور پنجاب کے کسی بھی شہر میں کسی قسم کی تفریق نہیں کی جائے گی۔ “ہم نے 72 کیمپ سائیڈز قائم کر دی ہیں تاکہ متاثرین کو معاوضہ باعزت طریقے سے دیا جا سکے۔”

پنجاب کی ترقی اور عوامی خدمت کا عزم
مریم نواز نے کہا کہ “میری موجودگی میں پنجاب کے عوام کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔”
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے عوام کی عزتِ نفس کا خیال رکھتے ہوئے اپنی مدد آپ کے تحت اقدامات کیے، کسی سے امداد نہیں مانگی۔ “ہم نے رونا دھونا نہیں کیا، آج آپ کو آپ کا حق دیا جا رہا ہے۔”
ان کا کہنا تھا کہ چند دنوں میں لگے گا ہی نہیں کہ پنجاب میں کبھی سیلاب آیا تھا۔ “ہم نے ایک ٹیم بن کر کام کیا، سیلابی سروے کے لیے 10 ہزار افراد پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دیں، اور لاہور میں ان سے حلف لیا گیا۔”

اختتامی کلمات
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اللہ پنجاب کو مزید وسائل دے تاکہ وہ انہیں عوام کے قدموں میں رکھ سکیں۔ “آج لوگ پنجاب کی ترقی اور یہاں ہونے والے کاموں کی مثال دیتے ہیں۔”

Comments are closed.