سعودی عرب کی کابینہ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت اجلاس میں عالمی امن و استحکام کے لیے جاری علاقائی و بین الاقوامی کوششوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے، جبکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان فوری جنگ بندی اور پائیدار امن کے قیام کے لیے مشترکہ اقدامات کا خیر مقدم بھی کیا گیا۔
عالمی امن اور پاک۔افغان جنگ بندی پر سعودی موقف
ریاض میں ہونے والے کابینہ اجلاس میں سعودی قیادت نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن و استحکام کے قیام کے لیے مشترکہ اقدامات کا خیر مقدم کیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ مملکت عالمی اور علاقائی سطح پر امن، تعاون اور مکالمے کو فروغ دینے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔
ولی عہد اور فرانسیسی صدر کی گفتگو
اجلاس کے دوران ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کابینہ کو فرانسیسی صدر عمانویل میکروں کے ساتھ ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو سے آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور فلسطینی عوام کی انسانی مشکلات کے خاتمے، اسرائیلی انخلا اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر منصفانہ و پائیدار امن کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
ترقیاتی پروگرام اور پائیدار ترقی کے عزم
کابینہ نے مختلف سرکاری اداروں کے ترقیاتی منصوبوں، خدمات کے معیار میں بہتری اور پیداواریت بڑھانے کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ سعودی عرب پائیدار ترقی، اقتصادی استحکام اور عوامی خوشحالی کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گا۔
کنگ سلمان گیٹ
کابینہ نے مکہ مکرمہ میں “کنگ سلمان گیٹ” منصوبے کے آغاز کو تاریخی قرار دیا۔ یہ منصوبہ حرمین شریفین کے زائرین کو عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کرنے اور مرکزی علاقے کے بنیادی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔
رہائشی منصوبوں اور سرمایہ کاری کے مواقع
اجلاس میں مملکت کے مختلف حصوں میں جاری رہائشی منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ کابینہ نے کہا کہ ان منصوبوں سے شہریوں کے لیے متنوع رہائشی اختیارات پیدا ہوں گے اور سعودی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی شمولیت میں اضافہ ہوگا۔
تعلیم، ٹرانسپورٹ اور عالمی کامیابیاں
کابینہ نے تعلیم، دیہی ترقی اور ریل ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں سعودی عرب کو دیے گئے بین الاقوامی ایوارڈز کو مملکت کی پالیسیوں کی کامیابی اور عالمی سطح پر قیادت کے اعتراف کے طور پر سراہا۔ اجلاس نے سعودی انٹرنیشنل ریلوے کانفرنس و نمائش کے کامیاب انعقاد کی بھی تعریف کی، جس میں 22 ممالک نے شرکت کی اور 50 سے زائد معاہدے و مفاہمت کی یادداشتیں دستخط کی گئیں۔
نئے معاہدے اور بین الاقوامی تعاون
کابینہ نے وزیر خارجہ کو اختیار دیا کہ وہ سوڈان کے ساتھ سعودی–سوڈانی کوآرڈی نیشن کونسل کے قیام کے معاہدے پر مذاکرات کریں اور اس پر دستخط کریں۔ علاوہ ازیں، اکساد کے ساتھ ہیڈکوارٹر معاہدے اور ریاض میں برطانیہ کی یونیورسٹی “اسٹراتھ کلائڈ” کے نئے کیمپس کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔
وزارتِ داخلہ کے اختیارات میں توسیع
کابینہ نے وزارتِ داخلہ کو اختیار دیا کہ وہ بلدیاتی جائیدادوں کے تصرف کے ضوابط کے تحت ان جائیدادوں کی سرمایہ کاری سے متعلق فیصلے کرے جو رہائشی، تعلیمی، سکیورٹی یا مہمان نوازی کے مقاصد کے لیے مختص ہیں۔
Comments are closed.