حکومت پاکستان نے شہریوں کے پاسپورٹ کے ڈیزائن میں تاریخی تبدیلی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نئے پاسپورٹ میں چاروں صوبوں کی نمایاں عمارات کی تصاویر اور جدید سکیورٹی فیچرز شامل کیے جائیں گے تاکہ جعل سازی اور غیر قانونی استعمال کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔
نیا پاسپورٹ ڈیزائن: ثقافتی ورثے کی جھلک
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے وزارت داخلہ سے منظوری حاصل کر لی ہے، جس کے بعد نئے ڈیزائن کی تیاری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
نئے پاسپورٹ میں چاروں صوبوں کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کی حامل عمارات جیسے لاہور کا بادشاہی مسجد، کراچی کا قائداعظم مزار، پشاور کا قصہ خوانی بازار، اور کوئٹہ کی زرغون روڈ کی عمارتیں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی نمائندگی فیصل مسجد اور پارلیمنٹ ہاؤس سے کی جائے گی۔
جدید سکیورٹی فیچرز کا اضافہ
حکومت نے اس نئے پاسپورٹ میں ایسے سکیورٹی فیچرز شامل کرنے کی منظوری دی ہے جو بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق پاسپورٹ کے اندر الیکٹرانک چپ، واٹر مارک، اور مائیکرو پرنٹنگ جیسے عناصر شامل کیے جائیں گے، تاکہ جعلی پاسپورٹ بنانا تقریباً ناممکن ہو جائے۔
یہ اقدامات عالمی سفر میں پاکستانی شہریوں کی شناخت کو مزید محفوظ اور معتبر بنائیں گے۔
جدید پرنٹنگ کا عمل جلد شروع ہوگا
ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے جدید پرنٹنگ مشینری اور بین الاقوامی کمپنیوں سے تعاون کے منصوبے پر بھی کام شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کی نئی پرنٹنگ کا عمل آئندہ چند ماہ میں شروع کیا جائے گا، اور حکومت کی کوشش ہے کہ نیا پاسپورٹ اگلے سال کے آغاز تک عوام کو دستیاب ہو۔
شہریوں کے لیے بہتر سفری سہولتیں
وزارت داخلہ کے مطابق نیا پاسپورٹ نہ صرف سکیورٹی کے لحاظ سے بہتر ہوگا بلکہ اس کا ڈیزائن پاکستان کے ثقافتی تشخص اور قومی فخر کی عکاسی کرے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید سکیورٹی فیچرز سے بیرون ملک پاکستانیوں کو شناختی تصدیق کے مراحل میں آسانی ہوگی، جبکہ عالمی سطح پر پاکستان کی امیج میں بھی بہتری آئے گی۔
Comments are closed.