ٹی ایل پی پر پابندی جلد لگ جائے گی، زبردستی ہڑتال ناقابلِ قبول ہے: عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر جلد پابندی عائد کر دی جائے گی، ہڑتال یا احتجاج کے نام پر زبردستی کاروبار یا ٹرانسپورٹ بند کرانا برداشت نہیں کیا جائے گا، قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج ہوں گے۔

ہڑتال کے نام پر زبردستی ناقابلِ قبول

پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کی کال کے نام پر زبردستی دکانیں یا ٹرانسپورٹ بند کرانا قطعی طور پر ناقابلِ قبول ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر کسی نے مارکیٹ بند کرانے یا عوامی زندگی متاثر کرنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی اور دہشتگردی کے مقدمات بنیں گے۔

ٹی ایل پی کی سرگرمیوں پر سخت مؤقف

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کے رہنما سعد رضوی اور ان کی جماعت کے بعض ذمہ دار پرتشدد کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔
انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو ٹی ایل پی کی سرگرمیوں سے دور رکھیں ورنہ ان پر بھی دہشتگردی کے مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔
ان کے مطابق جماعت کے اکاؤنٹس منجمد ہیں، فنڈنگ کرنے والے افراد کی فہرست تیار کر لی گئی ہے اور اس جماعت کو کسی قسم کی مالی معاونت نہیں دی جا رہی۔

ریاست مخالف کارروائیاں برداشت نہیں ہوں گی

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا گیا، گاڑیاں جلائی گئیں اور شہری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’’ریاست سے ٹکرانے والے عناصر کو سمجھ لینا چاہیے کہ قانون اور آئین سب سے بالاتر ہیں، حکومت کسی کو عوامی زندگی متاثر کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔‘‘
ان کے مطابق وفاق جلد ایک انتہا پسند جماعت کے مستقبل سے متعلق حتمی فیصلہ کرے گا۔

پنجاب کو اسلحہ سے پاک کرنے کا عزم

عظمیٰ بخاری نے اعلان کیا کہ پنجاب میں کسی بھی طرح کا نیا اسلحہ لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 511 اسلحہ ڈیلرز نے توثیق کے لیے درخواستیں دی ہیں جبکہ 90 ڈیلرز کے کاغذات کی جانچ پڑتال جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے کو اسلحہ سے پاک کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انتہاپسند مواد اور وال چاکنگ پر پابندی

انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر میں انتہاپسند جتھوں کی تشہیر پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، وال چاکنگ اور پوسٹرز ہٹائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی مسجد کو بند نہیں کیا گیا اور جمعے کی نماز معمول کے مطابق ادا کی جائے گی، تاہم کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی پر قانون حرکت میں آئے گا۔

امن و امان برقرار رکھنے کے اقدامات

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے دو روز قبل موبائل پولیس اسٹیشنز کا آغاز کیا ہے تاکہ شہریوں کو فوری انصاف کی سہولت میسر ہو۔
صوبے بھر میں امن کمیٹیوں کو بھی فعال کیا جا رہا ہے تاکہ مقامی سطح پر امن و امان کو مضبوط بنایا جا سکے۔

غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف کارروائیاں

عظمیٰ بخاری کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف کومبنگ آپریشن جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی غیر ملکی افراد اکثر کاروبار کرتے ہیں مگر ٹیکس ادا نہیں کرتے، اس لیے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ جو شہری غیر قانونی غیر ملکیوں کو کرائے پر مکان یا پناہ دیں گے، ان کے خلاف بھی مقدمات درج ہوں گے۔

Comments are closed.