بحیرہ جنوبی چین میں امریکی بحریہ کے دو طیارے تربیتی مشقوں کے دوران مختلف حادثات کا شکار ہوکر تباہ ہوگئے۔ تمام اہلکار بحفاظت بچا لیے گئے، تاہم یہ واقعات ایسے وقت میں پیش آئے ہیں جب خطے میں واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان عسکری تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
تربیتی مشقوں کے دوران دو حادثے
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، امریکی بحریہ کے طیارہ بردار بحری جہاز “یو ایس ایس نیمٹز” (CVN-68) کے آپریشنز کے دوران دو علیحدہ حادثات پیش آئے۔
پہلا حادثہ اس وقت ہوا جب ایک F/A-18E/F “سپر ہورنیٹ” لڑاکا طیارہ معمول کی مشق کے دوران سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا۔
چند گھنٹے بعد، اسی بحری جہاز کے فضائی وِنگ (CVW-17) سے وابستہ ایک MH-60 “سی ہاک” ہیلی کاپٹر بھی الگ حادثے میں تباہ ہو گیا۔ امریکی بحریہ نے بتایا کہ دونوں حادثات کی وجوہات کا فی الحال تعین نہیں کیا جا سکا۔
عملہ محفوظ، تحقیقات جاری
امریکی بحریہ کے مطابق دونوں حادثات میں تمام ہوابازوں اور عملے کے ارکان کو بروقت امدادی کارروائی کے ذریعے بحفاظت نکال لیا گیا۔
ترجمان نے تصدیق کی کہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ حادثات فنی خرابی کا نتیجہ تھے یا خراب موسم کی وجہ سے پیش آئے۔
خطے میں بڑھتی عسکری سرگرمیاں
بحیرہ جنوبی چین عالمی سطح پر ایک حساس اور متنازع سمندری خطہ سمجھا جاتا ہے، جہاں چین، امریکہ، فلپائن، ویتنام اور دیگر ممالک علاقائی اثر و رسوخ کے لیے سرگرم ہیں۔
یہ خطہ بین الاقوامی تجارت کے بڑے حصے کی گزرگاہ بھی ہے، اسی وجہ سے یہاں کسی بھی فوجی سرگرمی یا حادثے کو عالمی سلامتی کے لیے اہم قرار دیا جاتا ہے۔
امریکہ اور چین کے تعلقات میں کشیدگی
یہ واقعات ایسے وقت میں پیش آئے ہیں جب امریکہ اور چین کے درمیان عسکری اور سفارتی تعلقات میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ واشنگٹن کی جانب سے متنازع جزیروں کے قریب گشتوں میں اضافے کے بعد بیجنگ نے بارہا امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس کے سمندری حدود میں مداخلت سے گریز کرے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات نہ صرف خطے کی سکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ دونوں طاقتوں کے درمیان کسی بڑے تصادم کے امکانات بھی بڑھا سکتے ہیں۔
Comments are closed.