حکومت کا وفاقی اختیارات بڑھانے کیلئے 27ویں آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے رواں ماہ 27ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ سے منظور کروانے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ مجوزہ ترمیم کا مقصد وفاق کے اختیارات میں اضافہ اور وسائل کی تقسیم میں نئے توازن کو یقینی بنانا بتایا جا رہا ہے۔

سیاسی جماعتوں سے مشاورت شروع

ذرائع کے مطابق حکومت نے آئینی ترمیم پر اتفاقِ رائے پیدا کرنے کے لیے تمام بڑی سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ ترمیم قومی مفاد میں ہے اور اس سے وفاق اور صوبوں کے درمیان مالی و انتظامی ہم آہنگی کو فروغ ملے گا۔

دفاعی اختیارات سے متعلق مجوزہ تبدیلیاں

ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے آئین کے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی تجاویز تیار کر لی ہیں۔ یہ آرٹیکل مسلح افواج کی کمانڈ سے متعلق ہے، جس کے تحت صدرِ مملکت وزیر اعظم کے مشورے سے تینوں مسلح افواج کے سربراہان کا تقرر کرتے ہیں۔ مجوزہ ترمیم کے ذریعے دفاعی امور میں وفاقی کردار کو مزید واضح اور مضبوط بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔

این ایف سی ایوارڈ سے متعلق اہم ترمیم

آئین کے آرٹیکل 160(3A) کے مطابق موجودہ قانون صوبوں کے حصے میں کسی قسم کی کمی کی اجازت نہیں دیتا۔ تاہم وزارتِ قانون کے ذرائع کے مطابق نئے وسائل کی تقسیم اور دفاعی اخراجات کے اشتراک کے لیے اس آرٹیکل میں ترمیم ضروری قرار دی جا رہی ہے تاکہ مالی وسائل کی تقسیم میں لچک پیدا کی جا سکے۔

وفاق اور صوبوں میں توازن کا مقصد

حکومت کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم کا بنیادی مقصد وفاق اور صوبوں کے درمیان وسائل، ذمہ داریوں اور دفاعی اخراجات کے حوالے سے ایک متوازن نظام قائم کرنا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم ملکی معاشی استحکام اور انتظامی ہم آہنگی کے لیے ناگزیر ہے۔

Comments are closed.