بابا گورو نانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کی تین روزہ تقریبات ننکانہ صاحب میں عقیدت و احترام کے ساتھ مکمل ہو گئیں۔ دنیا بھر سے آئے ہزاروں سکھ یاتریوں نے مذہبی رسومات میں بھرپور شرکت کی، جبکہ ضلعی انتظامیہ نے سیکیورٹی اور انتظامات کے سخت اور شاندار اقدامات کیے۔
تین روزہ تقریبات کا اختتام
بابا گورو نانک کے 556ویں جنم دن کی تین روزہ تقریبات آج اپنے اختتام کو پہنچ گئیں۔ مرکزی تقریب کے بعد نگر کیرتن جلوس نکالا گیا جو گوردوارہ جنم استھان سے شروع ہو کر سات مختلف گوردواروں سے گزرا اور گوردوارہ کیارہ صاحب پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
ہزاروں یاتریوں کی شرکت
جنم دن کی تقریبات میں بھارت، برطانیہ، فرانس، کینیڈا، امریکہ سمیت دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتری شریک ہوئے۔ یاتریوں نے اپنے مقدس مقامات کی درشن کرکے خوشی کا اظہار کیا اور حکومتِ پاکستان کے بہترین انتظامات پر شکریہ ادا کیا۔ بھارت سے آنے والے تقریباً 2100 یاتری دس روزہ مذہبی دورہ مکمل کرنے کے بعد 13 نومبر کو واپس روانہ ہوں گے۔
سیکیورٹی اور انتظامات
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ گوردواروں اور نگر کیرتن جلوس کے راستوں پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔ تمام داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹس اور سکینرز نصب کیے گئے جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مکمل نگرانی جاری رہی۔ عام عوام کے داخلے کو محدود کرنے کے لیے خار دار تاریں اور بیئرز لگائے گئے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا پیغام
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سکھ برادری کو بابا گورو نانک کے جنم دن کی دلی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ بابا گورو نانک نے انسانیت کو اتحاد، بھائی چارے، سچائی اور امن کا پیغام دیا۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ بابا گورو نانک مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کی علامت ہیں، اور پاکستان آنے والے تمام سکھ یاتری خصوصی مہمان ہیں جن کے قیام اور تحفظ کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔
پاکستان کا بین المذاہب ہم آہنگی کا عزم
وفاقی وزیر نے اس موقع پر کرتارپور راہداری کو پاکستان کے بین المذاہب ہم آہنگی کے عزم کی روشن مثال قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ آئینی اور اخلاقی فریضہ ہے۔
Comments are closed.