پی آئی اے ایئرکرافٹ انجینئرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، 7 پروازیں منسوخ

قومی ایئر لائن پی آئی اے کے ایئرکرافٹ انجینئرز کا تنخواہیں نہ بڑھنے اور انتظامی دباؤ کے خلاف احتجاج دوسرے روز بھی جاری ہے، جس کے باعث آج 7 پروازیں منسوخ جبکہ 39 تاخیر کا شکار ہو گئیں۔

احتجاج کی وجوہات اور پس منظر
ایئرکرافٹ انجینئرز کی تنظیم کے مطابق احتجاج کی بنیادی وجہ تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونا اور انتظامیہ کا ناروا رویہ ہے۔ تنظیم کے صدر کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کے غیر تعاون آمیز رویے نے انجینئرز کو احتجاج پر مجبور کر دیا ہے۔

پروازوں کی منسوخی اور تاخیر
احتجاج کے باعث قومی ایئر لائن کا معمول کا آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔ پی آئی اے ذرائع کے مطابق آج 7 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہ 39 پروازیں تاخیر کا شکار ہیں، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

انتظامیہ کا مؤقف
پی آئی اے انتظامیہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کسی کو بھی ایئر لائن کے آپریشن میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ترجمان کے مطابق ادارے میں لازمی سروسز ایکٹ نافذ ہے، اور کسی بھی قسم کی ہڑتال یا کام چھوڑنے کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

سی ای او کے احکامات اور ممکنہ کارروائیاں
دوسری جانب پی آئی اے کے سی ای او نے ایئرکرافٹ انجینئرز کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ احتجاج کے باعث قومی ایئر لائن کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے اور ادارہ کسی بھی غیر قانونی عمل کو برداشت نہیں کرے گا۔

مسافروں کی پریشانی اور مستقبل کا لائحہ عمل
مسافروں نے پروازوں کی منسوخی اور تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور پی آئی اے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ تنازع جلد حل کیا جائے تاکہ معمولاتِ پرواز بحال ہوں۔
ایئرکرافٹ انجینئرز کی تنظیم کا کہنا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں احتجاج جاری رہے گا۔

Comments are closed.