امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا پر بحث کا مرکز بن گئے ہیں۔ چند تصاویر جن میں وہ اوول آفس میں آنکھیں بند کیے دکھائی دیتے ہیں، گزشتہ ہفتے مختلف ویب سائٹس اور پلیٹ فارمز پر وائرل ہو گئیں۔
یہ تصاویر اس وقت لی گئیں جب صدر ٹرمپ وزن کم کرنے والی ادویات کی قیمتوں میں کمی کے اعلان سے متعلق تقریب میں شریک تھے۔ تقریب کے دوران وہ اپنے دفتر میں دیگر حکام کے ہمراہ بیٹھے خطاب کر رہے تھے۔ کچھ لمحوں میں ان کی آنکھیں بند نظر آئیں جبکہ بعض اوقات وہ انہیں کھلا رکھنے کی کوشش کرتے دکھائی دیے۔
ٹرمپ مخالفین نے ان تصاویر کو لے کر سوشل میڈیا پر ان کی کارکردگی اور توجہ پر سوالات اٹھائے۔ کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم کے پریس آفس نے یہ تصاویر شیئر کرتے ہوئے طنزیہ تبصرہ کیا کہ “صدر شاید اعلان کے دوران نیند پوری کر رہے تھے۔”
وائٹ ہاؤس کا ردعمل
وائٹ ہاؤس کی ترجمان ٹیلر راجرز نے سی این این کو دیے گئے بیان میں کہا کہ صدر سو نہیں رہے تھے بلکہ وہ پوری تقریب میں متحرک رہے، گفتگو کرتے رہے اور صحافیوں کے کئی سوالات کے جواب بھی دیے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ “یہ تقریب دو ایسی اہم ادویات کی قیمتوں میں تاریخی کمی کے اعلان سے متعلق تھی جو ذیابیطس، دل کی بیماری، موٹاپے اور دیگر امراض میں مبتلا لاکھوں امریکیوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گی۔”
ٹیلر راجرز نے مزید کہا کہ “صدر ٹرمپ کا یہ اقدام امریکی عوام کی بے شمار جانیں اور اربوں ڈالر بچائے گا۔ اس کے باوجود لبرل میڈیا جھوٹے بیانیے کے ذریعے حقیقت کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔”
سیاسی ردعمل اور عوامی بحث
یہ تصاویر ایک بار پھر اس بحث کو ہوا دے گئی ہیں کہ صدر ٹرمپ کی عوامی تقریبات میں شرکت کے دوران ان کی توجہ اور توانائی کتنی برقرار رہتی ہے۔ ناقدین نے جہاں اس موقع کو تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں ٹرمپ کے حامیوں نے اسے میڈیا کی “جانبداری” اور “غیر ضروری پروپیگنڈا” قرار دیا۔
Comments are closed.