امن قائم کرنا ہر سیاسی اختلاف سے بالاتر ہے، دہشتگردوں سےسمجھوتے کی گنجائش نہیں:خیبرپختونخوا امن جرگہ
پشاور میں ہونے والے امن جرگے میں پی ٹی آئی اور صوبائی اپوزیشن نے دہشتگردی کے خلاف واضح اور مشترکہ موقف اختیار کیا۔ جرگے میں شریک 20 سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا کہ امن قائم کرنا ہر سیاسی اختلاف سے بالاتر ہے اور دہشتگردوں کے سامنے کسی سمجھوتے کی گنجائش نہیں۔
جرگے کا مقصد اور اہمیت
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ امن جرگے کا مقصد صوبے میں سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنا اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا، “افغانستان نے کبھی بھی پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا۔ گزشتہ روز ہونے والے واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اس کے پیچھے کسی نہ کسی کا ہاتھ ہے۔”
اپوزیشن کا موقف
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اس فورم پر جرگہ ہو رہا ہے اور وہ اس سے پر امید ہیں۔ انہوں نے کہا، “آج کا سنگل پوائنٹ ایجنڈا صرف امن ہے۔ دہشتگردی کا مسئلہ سب سے پہلے ہے اور ہم ہزار اختلافات بھلا کر پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھے ہیں۔”
ڈاکٹر عباد اللہ نے مزید کہا، “وفاق یا صوبے کی سیاست کو بالائے طاق رکھ کر دہشتگردوں سے کوئی بات چیت نہیں ہونی چاہیے۔ جن لوگوں نے ہمارے بچوں کے سر کاٹے، ان کو کوئی معافی نہیں دی جا سکتی۔”
سیاسی ماہرین کا تجزیہ
ماہرین کے مطابق یہ جرگہ نہ صرف سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے میں مددگار ہے بلکہ عوام میں بھی امن اور یکجہتی کا پیغام پہنچاتا ہے۔ ایسے اقدامات سے دہشتگردی کے خلاف قومی یکجہتی مضبوط ہوتی ہے اور حکومت و اپوزیشن کے درمیان اعتماد کا فروغ ممکن ہوتا ہے۔
Comments are closed.