اسلام آباد کے عدالتی کمپلیکس میں ہونے والے حالیہ خودکش دھماکے کے بعد بحرین نے پاکستان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ بحرین کے وزیرِ داخلہ شیخ راشد بن عبداللہ الخلیفہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب محسن نقوی سے ٹیلی فونک گفتگو میں دہشت گردی کے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی۔
اسلام آباد دھماکہ
اسلام آباد کے سیکٹر جی-11 میں قائم عدالتی کمپلیکس کے باہر کیے گئے خودکش دھماکے نے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، جس میں کم از کم 12 افراد جاں بحق اور 36 زخمی ہوئے۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب عدالتوں میں معمول کی کارروائیاں جاری تھیں، جس کے باعث علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔
سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کرکے شواہد اکٹھے کیے جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ابتدائی تحقیقات
وزیر داخلہ محسن نقوی کے مطابق حملہ آور مبینہ طور پر افغان شہری تھا۔ پاکستانی حکومت نے اس دعوے کی بنیاد پر مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں، تاہم تاحال افغان حکومت کی جانب سے کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
پاکستان میں گزشتہ مہینوں سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے تناظر میں اس حملے نے سیکیورٹی خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے، خاص طور پر وفاقی دارالحکومت میں۔
بحرین کا پاکستان سے اظہارِ یکجہتی
بحرین کے وزیر داخلہ شیخ راشد بن عبداللہ الخلیفہ نے جمعرات کے روز محسن نقوی سے ٹیلی فونک گفتگو میں اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
پاکستان کی وزارت داخلہ کے مطابق بحرینی وزیر نے انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ مشکل گھڑی میں بحرین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے متاثرہ خاندانوں کے لیے تعزیتی پیغام دیتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کی حمایت کا بھی اعادہ کیا۔
دہشت گردی کے خلاف علاقائی تعاون
جنوبی ایشیا اور خلیجی ممالک میں بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایسے بیانات بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے لیے سفارتی حمایت کی اہمیت کو ظاہر کرتے ہیں۔
پاکستان اور بحرین کے درمیان دفاعی اور سیکیورٹی تعاون پہلے سے موجود ہے، اور حالیہ واقعہ دونوں ممالک کے درمیان مزید معلومات کے تبادلے اور تعاون کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔
Comments are closed.