ایوانِ صدر اسلام آباد میں ایک اہم اور تاریخی تقریب کے دوران وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس امین الدین خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے ان سے حلف لیا، جبکہ ملکی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے تقریب میں شرکت کی۔
ایوانِ صدر میں تاریخی تقریب
اسلام آباد کے ایوانِ صدر میں ہونے والی اس تقریب میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے چیف جسٹس امین الدین خان سے عہدے کا حلف لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، پاک بحریہ و فضائیہ کے سربراہان، وفاقی وزراء، اعلیٰ سرکاری حکام اور دیگر اہم شخصیات نے تقریب میں شرکت کی۔
اعلیٰ عدلیہ اور سیاسی قیادت کی بھرپور شرکت
تقریب میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس محمد یحییٰ آفریدی، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، ارکانِ پارلیمنٹ اور متعدد ججز بھی شریک تھے۔
اس بھرپور نمائندگی نے نئی وفاقی آئینی عدالت کی اہمیت کو نمایاں کیا، جو پاکستان کے عدالتی ڈھانچے میں ایک نئی پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔
تقرری کا پس منظر اور آئینی حیثیت
گزشتہ روز وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدرِ مملکت نے جسٹس امین الدین خان کی تقرری کی منظوری دی تھی، جس کے بعد وزارتِ قانون و انصاف نے ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔
جسٹس امین الدین خان اس سے قبل آئینی بنچ کے سربراہ کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے اور وہ 30 نومبر کو ریٹائر ہونے والے تھے، تاہم اب وہ نئے عدالتی نظام کی سربراہی کریں گے۔
27ویں آئینی ترمیم اور نئے ججز کی تعیناتی
27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد وفاقی آئینی عدالت کے 6 ججز آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں حلف اٹھائیں گے۔
حلف برداری کی تقریب کیلئے ججز بلاک اور ایڈمن بلاک کے درمیان اوپن ایریا میں انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، جہاں چیف جسٹس امین الدین خان نئے ججز سے حلف لیں گے۔
ممکنہ ججز کے نام
ممکنہ طور پر حلف اٹھانے والوں میں شامل ہیں:
-
جسٹس عامر فاروق
-
جسٹس حسن اظہر رضوی
-
جسٹس کے کے آغا
-
جسٹس روزی خان
-
جسٹس مسرت ہلالی
-
جسٹس علی باقر نجفی
یہ تقرریاں وفاقی آئینی عدالت کے ڈھانچے کو مکمل بنانے میں اہم سنگ میل ثابت ہوں گی، جو آئینی معاملات کے تیز اور جامع فیصلوں کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
Comments are closed.