ہارٹ فورڈ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے رکن کانگریس جان لارسن سے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے دیرینہ اور اہم دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاک–امریکہ تعلقات کی اہمیت اور اقتصادی، تذویراتی و عوامی سطح پر تعاون کے مواقع پر زور دیا گیا۔
مثبت پیش رفت
سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ عالمی سطح پر بھی اہم ہیں۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کی حالیہ مثبت رفتار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ خیرسگالی کو ایک مضبوط اقتصادی اور تذویراتی شراکت داری میں تبدیل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
پاکستان کے معاشی اشاریے
سفیر نے ملک کے مثبت معاشی اشارے بھی پیش کیے، جن میں افراط زر ایک ہندسے تک محدود ہونا، تینوں بڑی عالمی ایجنسیوں کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اور آئی ایم ایف پروگرام شامل ہیں۔
تعاون کے شعبے
ملاقات میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (جہاں پاکستان امریکہ کے مقابلے میں 70 فیصد کم لاگت پر خدمات فراہم کر سکتا ہے)، امریکی زرعی برآمدات میں اضافہ، توانائی اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے سرمایہ کاری کے مواقع پر بھی بات کی گئی۔
پاکستانی–امریکی کمیونٹی کا کردار
کانگریس مین جان لارسن نے سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستانی–امریکی کمیونٹی کے اہم کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں دس لاکھ پاکستانی–امریکی افراد تجارت، سرمایہ کاری اور سیاسی مشغولیت کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان پل کا کام کر رہے ہیں۔
مستقبل کے تعاون کا عزم
دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستانی–امریکی کمیونٹی کو “پاکستان فار پرافٹ” کے جذبے کے ساتھ فعال کردار ادا کرنا چاہیے اور پاک–امریکہ تعلقات کو ایک پائیدار، باہمی فائدہ مند شراکت داری میں بدلنے کے لیے مل کر کام کیا جائے گا۔
Comments are closed.