امریکی سینٹرل کمانڈ نے بتایا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے آبنائے ہرمز کے بین الاقوامی پانیوں میں ایک تجارتی آئل ٹینکر پر مسلح کارروائی کرتے ہوئے اسے قبضے میں لیا اور پھر ایرانی علاقائی پانیوں کی جانب منتقل کر دیا۔ واشنگٹن نے اس اقدام کو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
آبنائے ہرمز میں مسلح کارروائی
امریکی سینٹرل کمانڈ کے بیان کے مطابق 14 نومبر کو ایرانی پاسداران انقلاب کے مسلح اہلکار ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایم وی ٹالارا نامی آئل ٹینکر پر سوار ہوئے، جو مارشل آئی لینڈز کے جھنڈے تلے بین الاقوامی پانیوں سے گزر رہا تھا۔ کارروائی کے دوران ایرانی فورسز نے جہاز کا کنٹرول سنبھال لیا اور اسے جبراً ایرانی علاقائی پانیوں کی طرف لے گئیں۔
امریکا کا سخت ردعمل
امریکا نے ایران کے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی پانیوں میں تجارتی جہاز پر قبضہ عالمی تجارت اور آزاد جہازرانی کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔ واشنگٹن نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کارروائی کی قانونی بنیاد عالمی برادری کے سامنے پیش کرے۔
علاقائی سکیورٹی پر تشویش
امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ اس کی فورسز خطے میں سکیورٹی، استحکام اور اہم آبی گزرگاہوں میں آزادانہ جہازرانی یقینی بنانے کے لیے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر چوکس رہیں گی۔بیان میں واضح کیا گیا کہ خطے کے حساس ماحول میں ایسی کارروائیاں مزید عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہیں۔
ایرانی موقف
ایرانی میڈیا نے ہفتے کے روز تصدیق کی کہ پاسداران انقلاب نے خلیجی پانیوں میں سنگاپور جانے والے ایک آئل ٹینکر کو روکا۔ حکام نے الزام عائد کیا کہ ٹینکر غیر مجاز پیٹرو کیمیکل کارگو لے جا رہا تھا، جو ایرانی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔پاسداران انقلاب کی بحری فورس نے کہا کہ ٹینکر کو روکنے کا مقصد ایرانی قوم کے مفادات اور وسائل کا تحفظ تھا۔
خطے میں کشیدگی میں اضافہ
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ پہلے سے ہی حساس خلیجی پانیوں میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے، جہاں ایران اور امریکی نیوی کے درمیان ماضی میں بھی کئی ٹکراؤ اور تناؤ دیکھنے میں آ چکے ہیں۔
Comments are closed.