بارسلونا: عالمی وباء کورونا کے باعث اسپین کے ثقافتی تہوار سانت جوردی ( یوم محبت) کے انعقاد کو بھی تین ماہ کے لئے ملتوی کردیا گیا ہے۔
اسپین کے صوبے کاتلونیا میں اس دن کو خاص اہتمام کے ساتھ منانے کی روایت برسوں سے چلی آ رہی ہے۔ اس دن کو سال کا سب سے زیادہ محبت والا دن کہا جاتا ہے۔ یوم محبت پر ہسپانوی مرد جس سے محبت کرتا ہے اسے سرخ گلاب اور گندم کا خوشہ پیش کرتا ہے جبکہ خواتین کی جانب سے مردوں کو کتاب کا تحفہ پیش کیا جاتا ہے۔
کورونا وائرس کے باعث فلاور گلڈ اور بک چیمبرز کی جانب سے رواں برس سانت جوردی کا تہوار 23 اپریل کی بجائے 23 جولائی کو منانے کا اعلان کیا ہے، ہر سال اس تہوار کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے دونوں تنظیموں کا کلیدی کردار ہوتا ہے۔ عالمی وباء کے باعث تہوار ملتوی کرنے کے فیصلے سے پبلشرز، کتاب فروشوں،گرافک آرٹس اور پھول فروشوں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
رواں برس 23 اپریل کو ہی یوم محبت منانے پر بضد شہریوں کو قائل کرنے کے لئے دونوں تنظیموں نے باقاعدہ آگاہی مہم کا آغاز بھی کر دیا ہے۔ جس میں عوامی اجتماع کے بجائے پھول اور کتاب بذریعہ ڈاک بھجوانے اور تہوار گھروں میں منانے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چند برسوں میں اس تہوار کے موقع پر اوسطاً 70 لاکھ پھول فروخت ہوتے رہے ہیں لیکن رواں برس کورونا وائرس کے باعث صورتحال میں صرف 3 لاکھ پھول فروخت ہونے کا امکان ہے جو ماضی کی نسبت تقریباً پانچ فیصد ہے۔
اسپین کے صوبہ کاتالونیا میں یہ دن محبت اور ادب کے حوالے سے خصوصی طور پر منایا جاتا ہے۔ روایت ہے کہ صدیوں پہلے اسپین میں ایک ڈریگن سے بچنے کے لئے ہر گھر کے ایک خاندان کی قربانی دی جاتی تھی، اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک دن ایسا آتا ہے کہ حاکم وقت کی بیٹی کو قربان ہونا تھا۔
شہزادی بھی اس صدیوں پرانی روایت کے مطابق قربانی کیلئے ڈریگن کے مسکن غار میں پہنچی تو وہاں ایک سپاہی پہنچ گیا اور اس نے ڈریگن کو ہلاک کر کے شہزادی کو بچالیا ہے۔ اس سپاہی نے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے شہزادی کو سرخ گلاب پیش کیا۔ جس کے بعد یہ روایت شروع ہوئی۔
Comments are closed.