اسپین کا 200 ارب یوروز کا کورونا ریلیف پیکج ۔۔۔ بعض پاکستانی حلقے ناخوش کیوں؟

تحریر: ایچ ۔ ایم ، بارسلونا

اسپین میں عالمی وباء کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے باعث پیدا بحرانی صورتحال میں ہسپانوی صدر کی جانب سے 200 ارب یوروز کی مالیاتی پیکج کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس رقم سے مستحق خاندانوں، چھوٹے اور درمیانے کاروباری افراد (آتونومو اور ایمپریساز) کی مدد کی جائے گی۔

اسپین کی حکومت عالمی وباء اور اس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے باعث متاثر ہونے والے شہریوں کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے، اس حوالے سے اعلان کیا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں ذرائع آمدن محدود ہونے کی وجہ سے جو شہری/ خاندان پانی، بجلی اور گیس کے بل ادا کرنے کی سکت کھو بیٹھے ہیں حکومت ان کے ستمبر2020 تک کے یوٹیلٹی بلز ادا کرے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کے باعث روزگار سے محروم ہو جانے والے افراد بھی مالی مدد کے لئے درخواست دے سکتے ہیں اور ایسے افراد کیلئے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران مسلسل 6 ماہ کام کی شرط بھی لاگو نہیں ہے۔

اس کے علاوہ جو لوگ کرونا وائرس کی وجہ سے ملازمت ختم ہونے یا کمپنی بندش کی وجہ سے ہیپوٹیکا یا مکان کا کرایہ ادا نہیں کرسکتے، حکومت ایسے لوگوں کی مدد کرنے کا بھی سوچ رہی ہے۔ اس کے علاوہ کاتالونیا صوبے کے سرکاری محکموں کے نگران ادارے جنرالیتات دے کاتالونیا کی طرف سے آتونوموز اور چھوٹے کاروبار کی بندش پر 2000 یورو تک امداد کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

اقتصادی مشکلات کا شکار اسپین حکومت کا موجودہ بحرانی حالات میں عوامی ریلیف کے لئے 200 ارب یوروز کے پیکج کا اعلان کرنا نہایت ہی احسن اقدام ہے لیکن اس کے باوجود پاکستانی نژاد ہسپانوی شہریوں میں سے بعض اس امدادی پیکج کو نہ صرف ناکافی قرار دے رہے ہیں بلکہ سماجی روابط کی ویب سائٹس (سوشل میڈیا) پر حکومت کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں۔

میری ذاتی رائے میں اسپین کی حکومت کی جانب سے عوامی ریلیف کیلئے خطیر رقم مختص کرنے کا اقدام قابل ستائش ہے، اگر موجودہ صورتحال میں اسپین کا کورونا وائرس سے متاثرہ دیگر ممالک سے موازنہ کیا جائے تو اسپین کا امدادی پیکج کئی ملکوں سے بہت درجے بہتر ہے۔ ایسی تشویشناک صورتحال میں اتنی بڑی تعداد میں متاثرہ شہریوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی بھی بہت بڑی بات ہے۔

لیکن مادیت پرستی کا شکار بعض لوگ ان مشکل ترین حالات کو بھی کیش کروانے کے لئے خوب ہاتھ پاؤ مار رہے ہیں، مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے حکومت کے ‘ناکافی پیکج’ کے خلاف آوازیں بلند کی جا رہی ہیں، حتیٰ کے بعض صحافتی ادارے بھی کاروباری حضرات کیلئے کچھ نہ کیے جانے کی شہ سرخیوں کے ذریعے مایوسی پھیلانے میں اپنا حصہ ڈالتے نظر آتے ہیں۔

اس تمام تر صورت حال میں اگر اسپین میں مقیم پاکستانی برادری کا سرفخر سے بلند کیا ہے تو وہ ٹیکسی سیکٹر سے وابستہ افراد ہیں، جو کہ کورونا وائرس کے عفریت سے نبردآزما ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو رضا کارانہ طور پر اسپتالوں میں پہنچا رہے ہیں ان کی خدمات کا اعتراف اسپین کے مختلف طبقات بھی کر رہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں بحرانی صورتحال میں ملک اور کمیونٹی کے لئے کچھ کرنے کا وقت ہے، نہ کہ گھر بیٹھ کر زیادہ سے زیادہ امداد حاصل کرنے کی حرص کو بڑھاوا دیا جائے۔

موجودہ حالات میں پاکستانی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل ہے کہ خدارا۔۔۔تشویش پھیلانے کی بجائے کمیونٹی میں آگاہی پھیلانے کیلئے کردار ادا کریں، ہمیں اس عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہے کہ ان شاء اللہ ہم سب مل کر اس ملک اور اپنی پاکستانی برادری کو مشکل ترین حالات سے نجات دلانے میں کردار ادا کریں گے۔

میری دعا ہے کہ ہم سب بہت جلد اس عفریت سے نجات حاصل کریں۔۔۔اسپین کے ساتھ ساتھ پاکستان سمیت پوری دنیا میں اس عالمی وباء کے باعث انسانی صحت پر چھائی تاریکی کا خاتمہ ہو۔۔۔ پھر سے شہروں کی رونقیں بحال ہوں اور ہم کسی خوف کے بغیر گلیوں میں گھوم پھر سکیں۔ آمین

Comments are closed.