سابقہ حکومت نے مصنوعی طریقے سے روپیہ مضبوط رکھنے کیلئے25 ارب خرچ کیے، حفیظ شیخ

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے امور خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ سابقہ حکومت نے روپیہ مصنوعی طریقے سے مضبوط رکھنے کیلئے 25 ارب ڈالرخرچ کیے۔

حکومتی معاشی ٹیم کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت کے مؤثر اقدامات سے ملک کی معیشت کو سہارا ملا، ملکی تجارتی خسارے میں بتدریج کمی ہو رہی ہے، مجموعی قومی خسارے میں نمایاں کمی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتوں کی جانب سے لیے گئے قرضوں کے 2ارب 10 کروڑ ڈالر واپس کیے، گزشتہ حکومت نے روپیہ مصنوعی طریقے سے مضبوط رکھنے کیلئے 25 ارب ڈالرخرچ کیے۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ خوشحالی اس وقت ہوسکتی ہے جب ہم ڈالر کمائیں گے، قیمتیں بڑھنے کا سب سے زیادہ دکھ حکومت کو ہوتا ہے، قیمتوں میں اضافے کا عمران خان سے بڑا دشمن کوئی نہیں، 4 ماہ بعد پٹرول کی قیمت میں 1 روپیہ اضافہ کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چارماہ میں اسٹیٹ بینک سےکوئی قرضہ نہیں لیا گیا، چار مہینے سے کوئی نوٹ نہیں چھاپا گیا جس کا اچھا اثر ہوا، ورلڈبینک کے صدر اور آئی ایم ایف بھی معاشی اقدامات کے معترف ہیں، آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستان کے لیے دوسری قسط  کی سفارش بھی کی ہے۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ برآمدات میں نمایاں بہتری آئی ہے اور 4 فیصد اضافہ ہوا، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے، اسٹاک مارکیٹ کئی ہفتوں سے اوپر جا رہی ہے،  اسٹیٹ بینک کےقرض دینے کی حد میں بھی 100 ارب روپے کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

عبدالحفیظ شیخ نے کا کہ گردشی قرضوں کی مد میں 250 ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاجروں کو مراعات دینے کے مثبت اثرات ظاہر ہو رہے ہیں، ڈومیسٹک ٹیکس نیٹ میں21 فیصد اضافہ ہوا ہے، ایف بی آر کی وصولیاں 16 فیصد بڑھی ہیں، برآمد کنندگان کو 200 ارب روپے اضافی دیں گے تاکہ سبسڈائز کیا جاسکے، بزنس مینوں کوفوری طورپر30 ارب روپے نقد دیں گے۔

مشیر خزانہ کے مطابق مشیرخزانہ ملک میں تعمیرات کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، گھروں کی تعمیر میں حصہ لینےوالے اداروں کیلئے ٹیکس چھوٹ دی جائےگی، سیمنٹ کی پیداوار16ملین ٹن سےزیادہ ہوئی ہے، نیاپاکستان ہاوَسنگ اسکیم کےلیے30ارب روپےاضافی مختص کررہےہیں ، اس اسکیم کےلیےحکومت اپنی طرف سے30ارب روپےکی سبسڈی دےگی۔

ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ جہاں بھی کسی چیز کی قیمت بڑھے اس کی سپلائی میں اضافہ کیاجاتاہے، مارکیٹ میں ساڑھے 6لاکھ ٹن گندم ریلیز کی جس سےآٹےکی قیمتیں کم ہوئیں، کچھ چیزیں یہاں سے اسمگل ہوکر افغانستان اور وسط ایشیا چلی جاتی ہیں،  اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے کوششیں جاری ہیں ، وفاق اور چاروں صوبوں میں این ایف سی پر بات چیت چل رہی ہے۔

وفاقی وزیرحماد اظہر کا کہنا تھا کہ زر مبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوگئے ہیں،جولائی سے 1.2 ارب ڈالراضافہ ہوا ہے، برآمد کنندگان کو 200ارب روپے میں حکومت اوراسٹیٹ بینک بھی حصہ دیں گے، جب کہ  یوٹیلیٹی اسٹورز کیلیے 6 ارب روپے اضافی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Comments are closed.