کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے اعتراف کیا ہے کہ رواں سال ملکی معیشت میں جی ڈی پی ترقی گزشتہ سال سے کم ہوگی۔
کراچی ایوان تجارت و صنعت سے خطاب کے دوران رضا باقر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کو سہولت دینا ہے، اسٹیٹ بینک ملک کی تجارت وصنعت کی تیز رفتارترقی کاخواہش مند ہے، تجارت و صنعت کی ترقی سے ملکی معیشت کی بھی ترقی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا ک معیشت کی شرح اور جی ڈی پی نمو میں ہونے والی کمی سے اتفاق کرتے ہیں، رواں برس معیشت میں جی ڈی پی ترقی گزشتہ سال سے کم ہوگی، ماضی میں ایکس چینج ریٹ کو مستحکم رکھ کر امپورٹ پر سبسڈی اور برآمدات پر ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ معاشی حالات بہتری کی جانب گامزن اور ایکسچینج ریٹ اب بہتر ہورہے ہیں، کاروباری حالات میں بھی بہتری آگئی ہے، 4 ماہ قبل تک اسٹیٹ بینک کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا لیکن آج ماہرین معیشت اور تاجر و صنعت کار ایکسچینج ریٹ پر تنقید نہیں کررہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے زرمبادلہ نکل رہا تھا لیکن اب پاکستان میں اس کی آمد شروع ہوئی ہے ، ملک میں غیر ملکی سرمایہ آرہا ہے، اسٹیٹ بینک کے پاس غیرقرضہ جات زرمبادلہ میں اضافہ ہورہا ہے، جو شعبے درآمدات کی وجہ سے متاثر تھے وہ بھی بہتر ہورہے ہیں، جو سیکٹرز امپورٹ سے مثاثر تھے وہ بھی بہتر ہورہے ہیں۔
Comments are closed.