اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سیلز ٹیکس کے ری فنڈ بانڈ کے بجائے چیک کی صورت میں دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں 30 ارب روپے کے ٹیکس ری فنڈ فوری ادا کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں ایف بی آر کی تجویز پر’ایف بی آر ریفنڈ سیٹلمنٹ کمپنی لمیٹڈ‘ کے تحت جاری کردہ 30 ارب روپے کے بانڈز کے عوض اتنی ہی رقم کی ٹیکنکل سپلیمنٹری گرانٹ کی ادائیگی اور چیک کی صورت میں ٹیکس ریفنڈز ادائیگی کی منظوری دی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ٹیلی فون انڈسٹری آف پاکستان کی بحالی کے لیے کمپنی کے ذمہ 2.10 ارب روپے قرض اور1.03 ارب روپے سود کی ادائیگی کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے نیشنل بنک آف پاکستان کودی گئی ضمانت میں مزید دو سال کی تو سیع کی تجویز پر غور اور متباد ل تجاویز کے لیے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی قائم کر دی جو دو ہفتوں کے اندر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
اجلاس میں وزرات توانائی(پٹرولیم ڈویژن) کی تجویز پر ملک میں تیل کی تلاش اور پیداواربڑھانے کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ اورکاروباری سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے اٹھارہ قوانین اور قانونی مراحل کو آسان بنانے کے پیش نظر انرجی ٹاسک فورس اور سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تجویز کردہ ترمیمات اور ان ترمیمات کو متعلقہ قوانین میں ضم کرنے کی منظوری بھی دی۔
ای سی سی نے نیشنل ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن کو 8 فیصد کم سے کم انکم ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ قرار دینے کی تجویز پر وزیر اقتصادی امورحماد اظہر، وزیرآئی ٹی خالد مقبول صدیقی، چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ اورایف بی آر کے نمائندے پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی۔ اجلاس میں کامرس ڈویژن کی تجویز پر زیرو ریٹڈ ایکسپورٹ سیکٹر کو’ایکسپورٹ اوری اینٹڈ سیکٹرز جس میں کپڑا، قالین بانی،چمڑا،کھیلوں کا سامان اور آلات جراحی شامل ہیں‘،کا نام دینے کی منظوری دے دی۔
ای سی سی نے وزارت توانائی(پاور ڈویژن) کی تجویز پر تھل نووا پاور تھر لمیٹڈ اور تھر انرجی لمیٹڈ منصوبوں کے نفاذ کے لیے کیے گئے باہمی معاہدہ جات میں حکومت کی جانب سے ان دونوں منصوبوں کو 400 دنوں کے اندر ختم کرنے کے استحقاق کی مدت کو بڑھا کر490 دن کرنے کے ای سی سی کے فیصلہ کی تکمیل کے لیے متعلقہ معاہدہ جات میں مجوزہ شق شامل کرنے کی منظوری دے دی۔
Comments are closed.