ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 1 ارب 30 کروڑ ڈالر قرض منظوری دیدی

اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے لیے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے ہنگامی قرض کی منظوری دے دی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری ایک اعلامیے کے مطابق پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کے ہنگامی قرض کی منظوری کا مقصد ملک کی زوال پذیر معیشت کو فوری مدد فراہم کرنا اور اسے مضبوط بنانا ہے۔قرض بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے زیر اہتمام ملٹی ڈونر معاشی اصلاحات پروگرام کا حصہ ہے، تاکہ معیشت کو استحکام ملے جو 2018 کے وسط میں بری طرح متاثر ہوئی تھی۔

اے ڈی بی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ قرض کا مقصد ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی، محصولات کو مضبوط بنانا اور معاشی بحران سے غریبوں کو محفوط کرنا ہے۔ اے ڈی بی وسطی اور مغربی ایشیا کے ڈائریکٹر جنرل ورنر لیپچ نے موقف اختیار کیا کہ بینک پاکستان کو مدد فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے تاکہ وہ اپنی معیشت کو مستحکم کرسکے۔ ان کا کہنا ہے کہ’یہ فنڈز اہم منفی معاشرتی اور معاشی اثرات کو روکنے اور متوازن نمو کی واپسی کے لیے حکومت کی ضرورت کو پورا کرے گا’۔

توانائی کے شعبے کو ترقی دینے کیلئے 30کروڑ ڈالر کا قرض

دوسری جانب ایک اور اعلامیے میں اے ڈی بی نے پاکستان کے توانائی کے شعبے میں پالیسی کے بنیادی ڈھانچے میں مالی استحکام، نظم و نسق اور رکاوٹوں سے نمٹنے میں حکومت کی مالی اعانت کے لیے 30 کروڑ ڈالر پر مبنی قرض کی منظوری دی۔

ساتھ ہی مزید کہا گیا کہ’یہ فنانسنگ شعبہ توانائی کی اصلاحات اور مالیاتی استحکام پروگرام کے تحت ایک ارب ڈالر پر مشتمل 3 ضمنی پروگراموں کی مدد کرے گا’۔ مذکورہ پروگرام آئی ایم ایف کی سربراہی میں ایک جامع ملٹی ڈونر معاشی اصلاحات پروگرام کا ایک اہم جزو ہے۔

اقتصادی و معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی فوری امداد پاکستان معاشی صورتحال میں بہتری کیلئے نہایت ضروری ہے۔ اس سے بیرونی قرضوں کی ادائیگی میں آسانی ہوگی۔ماہرین کے مطابق بجٹ سپورٹ کی رقم ملنے کے باعث پاکستان کو مہنگے قرض نہیں لینے پڑیں گے، حکومت کی بچت اور خسارہ کرنے میں آسانی ہوگی۔

Comments are closed.