شوگر انکوائری میں ایف بی آر کا عدم تعاون۔۔روایتی سستی یا حکومت مخالف منظم حربہ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے احتساب کے بیانیے پر عملدرآمد میں ادارے روڑے اٹکانے لگے، شوگر انکوائری کے حوالے سے ایف آئی اے کے بار بار مطالبے کے باوجود فیڈرل بورڈ آف ریونیو شوگر ملز کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنے سے گریزاں ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے متعدد خطوط کے باوجود فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے شوگر ملز کے حوالے سے تفصیلات نہ دیئے جانے کا انکشاف ہوا، ایف بی آر کا عدم تعاون شوگر کرپشن کی تحقیقات میں بڑی رکاوٹ گیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے رویئے کو دیکھتے ہوئے ایف آئی اے نے شوگر انکوائری کیلئے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) میں ایف بی آر کے نمائندہ کو بھی شامل کرنے کی درخواست کی ہے تا کہ اسے مطلوبہ تفصیلات فراہمی کا پابند بنایا جا سکے۔

واضح رہے کہ تحقیقات مکمل کرنے کے لئے ایف بی آر سے شوگر ملز کی جولائی 2014 سےمارچ 2020تک کی تفیصلات مانگی گئیں، تاہم فیڈرل بورڈ آف ریونیو ملوں کی زیرورییٹڈسیلزویریفیکیشن کاطریقہ، قابل ٹیکس آمدن، شوگر ملوں کےنام، ٹیکس ادائیگی اور ریفنڈ کلیم کی تفصیلات دینے میں ناکام رہا ہے۔

ایف بی آر کے عدم تعاون سے شوگرکرپشن تحقیقات مقررہ مدت میں مکمل نہ ہونے اور وزیراعظم عمران خان کے احتساب کے بیانیے کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے اس کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کی جانب سے بھی شوگر اسکینڈل کی تحقیقات منطقی انجام تک نہ پہنچائے جانے پر حکومت کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔

Comments are closed.