جامعہ کراچی میں پانی بنانے والی مشین اور کریلے کے چھلکوں سے کیڑے مار دوا تیار

کراچی یونیورسٹی کے ہونہار طلبہ نے ہوا سے پانی بنانے والی مشین اور کریلے کے چھلکوں سے کیڑے مار دوا تیار کرلی۔

آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اور ڈائس فاؤنڈیشن امریکاکے اشتراک سے کلیہ فنون و سماجی علوم جامعہ کراچی میں ’’ڈائس ورچوئل اینوویشن کمپیٹیشن 2019‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں جامعہ کے 70 سے زائد مختلف شعبوں، سینٹرز اور انسٹی ٹیوٹس کی ٹیموں نے حصہ لیا اور اپنے پروجیکٹس پیش کیے۔

جامعہ کراچی کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ٹیم نے ایسا پلاسٹک تیار کیا ہے جو پانی میں گھل جاتا ہے، شعبہ کمپیوٹر سائنس جامعہ کراچی کی جانب سے تیار کردہ مشین کے ذریعے ہوا سے پانی بنایا جاسکتا ہے۔

شعبہ نباتیات کی ٹیم نے کریلے کے چھلکوں سے پودوں کی کیڑے ماردوا تیار کی ہے جو کیمیکل فری ہے اور سمندری کائی سے ایک ایسی کریم تیار کی ہے جس کے استعمال سے مچھروں سے بچا جا سکتا ہے اور یہ کریم نومولود بچوں پر بھی لگائی جا سکتی ہے کیونکہ اس میں کسی قسم کا کیمیکل استعمال نہیں کیا گیا۔

جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف میرین سائنس نے مچھلی کی جلد سے ایسی بینڈیج تیارکی ہے جو نہ صرف جلی ہوئی جلد کا زخم بھر دیتی ہے بلکہ اس سے زخم کا نشان بھی مٹ جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ مچھلی کی ایک قسم کی سیاہی سے ایک ایسا ہیئر کلر تیار کیا جوکیمیکل فری ہے اور اس کو لگانے سے بالوں یا جلد کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچتا۔

اپلائیڈ کیمسٹری کی ٹیم نے فیبرک کے کلر کو تبدیل کرنے کے لے ایک ایسی مشین تیار کی ہے جس کے ذریعے بہت کم قیمت پر یہ کام انجام دیا سکتا ہے۔اپلائیڈ فزکس کی ٹیم نے ایسی ڈیوائس( بریلی) تیار کی ہے جس کے ذریعے نابینا افراد اپنی بات کسی بھی مقام پر موجود کسی دوسرے فرد کو بتا سکتے ہیں۔

ان پروجیکٹس کی بنیاد پر شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے پہلی،کمپیوٹر سائنس نے دوسری،شعبہ نباتیات نے تیسری، اپلائیڈ کیمسٹری نے چوتھی، انسٹی ٹیوٹ آف میرین سائنس نے پانچویں، اپلائیڈ فزکس نے چھٹی، ایگریکلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ نے ساتویں جبکہ انٹرنیشنل سینٹر فارکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل ریسرچ سینٹر (آئی سی سی بی ایس) نے آٹھویں پوزیشن حاصل کی۔

Comments are closed.