اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں مصنوعی انٹیلی جنس سے آنے والے انقلاب کے لئے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کا معیار بڑھانا انتہائی ناگزیر ہے، محدود وسائل کے باوجود تعلیم کو ترجیح دینا ہوگی۔
ایئر یونیورسٹی ساوَتھ کیمپس کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 60 کی دہائی کا ایک دور تھا جب مشرق وسطیٰ سے لوگ پاکستان میں تعلیم حاصل کرنےآتے تھے، لیکن پھر ماضی میں ہم نے تعلیم کے شعبے پر توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے ہم جدید دور میں وہ کامیابیاں حاصل نہیں کرسکے جو کر سکتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی سے مستفید ہونا ضروری ہے، مستقبل میں مصنوعی انٹیلی جنس سے انقلاب آنے والا ہے جس کے لئے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کا معیار بڑھانا انتہائی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود تعلیم کو ترجیح دینا ہوگی، ہم نے اداروں کومضبوط کرنا ہے ہمارا ہدف سسٹم کو ٹھیک کر کے میرٹ سسٹم لانا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ برے دن آزمائش کے لیے آتے ہیں اور آزمائشوں سے نکل کر قومیں مٹتی نہیں مضبوط بن کر اُبھرتی ہیں، ان شاء اللہ پاکستان برے دنوں سے جلد نکل جائے گا، تعلیم کے شعبے میں درپیش مالی رکاوٹیں عارضی ہیں،پچھلا سال بڑا مشکل سال تھا ہماری عوام کو مشکل وقت سے گزرنا پڑا لیکن اب معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم ملک کو مستحکم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، 2020 ترقی اور خوشحالی کا سال ہے۔ بڑے انسان کےخواب بھی بڑے ہوتے ہیں لیکن ہم بڑی سوچ سوچنے سے ڈرتے ہیں، انسان جو چیز تصور کر سکتا ہے وہ اسے بنا بھی سکتا ہے، اگر پاکستان کے نوجوانوں کو مواقع ملیں تو یہ بہت تیزی سے ترقی کرسکتے ہیں۔
Comments are closed.