اسلام آباد: وزارت قومی صحت نے ملک بھر میں سگریٹ کے اشتہارات، انڈسٹری کی سپانسرشپ پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
وزارت صحت نے پاوروال، پوسٹرز، بینرز، سکرین، سینما گھروں اور تھیٹرز میں تمباکو مصنوعات کے کسی بھی اشتہار کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ سگریٹ کی تشہیر پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرظفر مرزا کا کہنا ہے کہ سگریٹ بنانے والی کمپنیاں کسی بھی دکان کے اندر یا باہر کوئی اشتہاری مواد چسپاں نہیں کر سکیں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے تمباکو مصنوعات کی تشہیر پر بھی پابندی ہوگی۔ کسی کو ذاتی ای میل یا ڈاک کے ذریعے اشتہارنہیں دیا جاسکے گا۔ کم عمر بچے اب تمباکو مصنوعات کی اشتہاری مہم کا شکار نہیں ہوں گے۔ وزارت صحت انتہائی سنجیدہ اقدامات کے ساتھ عوام میں آگاہی مہم کو بھی تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے۔
ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہرسال ایک لاکھ 66 ہزار افراد تمباکو نوشی سے لگنے والی بیماریوں سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔ تمباکو نوشی کی روک تھام کے لئے موثر قانون سازی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ قانون کے اطلاق کے لئے ہر ممکن حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔
Comments are closed.