اسلام آباد: کرونا وائرس کی وباء پھوٹنے کے بعد چین میں پھنسے پاکستانی طلبا کے والدین نے حکومتی رویئے پر سخت احتجاج کیا ہے۔
وزیراعظم کے معاونین خصوصی سید ذوالفقارعباس بخاری (زلفی بخاری) اور ڈاکٹر ظفر مرزا کا اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران گھیراؤ کیا اور حکومت کو تین روز کا الٹی میٹم دیا ہے کہ اُن کے بچے واپس نہ لائے گئے تو دھرنا دیں گے۔
چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کے والدین کو اعتماد میں لینے کیلئے بریفنگ دینے کی تقریب کا اہتمام اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کالج میں کیا گیا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندرپارپاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری (زلفی بخاری) اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا جیسے ہی تقریب میں پہنچے بچوں کے والدین نے ان کا گھیراؤ کر لیا۔
چین میں پھنسے طلبا کے والدین نے حکومتی رویئے پر شکایتوں کے انبار لگا دیئے اور گلے شکوے بعد میں ایک احتجاج اور شور شرابے کی شکل اختیار کر گئے۔ طلبا کے والدین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور معاونین خصوصی پر جھوٹ بولنے کا الزام بھی لگایا۔
ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے معاملے پر حکومت سو رہی اور صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیا جا رہا ہے، احتجاجی والدین کا کہنا تھاکہ حکومت رویہ ابتداء سے ہی افسوس ناک تھا بچوں کی واپسی کا پلان دیا جائے جو ہمارا کل اثاثہ ہیں۔اس موقع پر معاونین خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز اور صحت نے طلبا کے والدین کو مطمئن کرنے کی کوشش کی جو کہ بے سود ثابت ہوئیں۔
احتجاجی والدین نے مہمانان خصوصی کے لئے بنائے گئے اسٹیج پر چڑھ کر نعرے بازی کی، اور حکومت کو تین روز کا الٹی میٹم دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر تین روز میں ان کے پیاروں کو چین سے واپسی نہ ہوئی یا اس حوالے سے اطمینان بخش پلان سامنے آیا تو وہ احتجاجی دھرنا دیں گے۔
زلفی بخاری اور ظفر مرزا احتجاجی والدین کو مطمئن کرنے میں ناکامی پر تقریب سے چلے گئے جس کے بعد احتجاجی والدین نے او پی ایف کالج کے سامنے سڑک پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
Comments are closed.