لاہور:پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے زیرانتظام چلنے والے اسکولوں میں 2 لاکھ 87 ہزار بچوں کا جعلی ریکارڈ ظاہر کر کے حکومت کو سالانہ 1 ارب 10 کروڑ روپے کا چونا لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
مختلف سکولز اور این جی اوز کی انتظامیہ نے سرکاری افسران سے ملی بھگت کر کے 2 لاکھ 87 ہزار فرضی بچے کا ریکارڈ ظاہر کیا اور ہر ماہ 550 روپے فی طالب علم کے حساب سے وصول کرتے رہے، مجموعی طور پر سالانہ 1ارب 10کروڑ روپے فنڈز وصول کیا جاتا رہا۔
حکومت ماہانہ فی بچہ 550 روپے کے حساب سے متعلقہ سکول، این جی اوز کو پڑھانے کا ادا کرتی رہی، معاملہ مینجنگ ڈائریکٹر پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن شمیم آصف کے علم میں آنے پر متعلقہ افسران کو نوٹس جاری کیے گئے، لیکن چیئرمین پی ای ایف واسع قیوم عباسی اور وزیرتعلیم مراد راس معاملے کو دبانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
وزیر تعلیم مراد راس اور چیئرمین نے ایم ڈی کو معاملہ بورڈ آف ڈائریکٹرزمیں بھیجنے سے روک دیا، ایم ڈی پی ای ایف شمیم آصف کا کہنا ہے کہ موقف اپنایا کہ معاملات کی تحقیقات جاری ہیں، متعلقہ افسران سے جواب مانگ لئے۔
Comments are closed.