نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز میں آج انسداد منشیات آگاہی مہم کے سلسلے میں ایک اہم تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
یہ مہم اینٹی نارکوٹکس فورس اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے تعلیمی اداروں میں منشیات کے خلاف آگاہی فراہم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
تقریب میں ڈی جی اے این ایف، میجر جنرل عبدالمعید( ہلال امتیاز ملٹری)، جو کہ نمل کے سابق طالب علم بھی ہیں، نے “منشیات: ایک لعنت؛ اس کا تدارک کیسے کیا جائے؟” کے موضوع پر ایک جامع خطاب کیا۔ اس کے علاوہ آگاہی واک کا بھی انعقاد کیاگیا۔
ڈی جی اے این ایف نے نوجوانوں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا، “پاکستان کے نوجوان ہمارے ملک کے مستقبل کے علمبردار ہیں، اور انہیں منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔”
انہوں نے مصنوعی اور کیمیکل منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کو سنگین چیلنج قرار دیا، جو نہ صرف انفرادی زندگی بلکہ خاندان اور معاشرے پر بھی تباہ کن اثرات ڈالتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نشے سے بچاو ہماری قومی اور مذہبی فریضہ ہے۔
ڈی جی اے این ایف نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال 75,000 گرفتاریاں اور 300 ٹن منشیات ضبط کی گئیں، جن کی مالیت 7 ارب روپے ہے، حالانکہ اے این ایف کے پاس محدود وسائل ہیں۔ انہوں نے انڈور ڈرگ کلٹیویشن، ان ہاؤس پراسیسنگ، اور ایکسٹسی جیسی مصنوعی گولیوں کے استعمال میں اضافے پر روشنی ڈالی اور اس لعنت کے خاتمے کے لیے حکومت، اساتذہ، والدین اور دوستوں کے اجتماعی کردار پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح منشیات کی اسمگلنگ پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے، جس میں طالب علموں کے ویزا کی منظوری کی شرح میں کمی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا، “منشیات نہ صرف افراد کو نقصان پہنچاتی ہیں بلکہ قوم کی عزت و وقار اور مستقبل کو بھی داغدار کرتی ہیں۔”
ریکٹر نمل، میجر جنرل (ریٹائرڈ) شاہد محمود کیانی ہلال امتیاز (ملٹری) نے اپنے اختتامی خطاب میں منشیات کے خلاف آگاہی مہمات کو ایک اہم حکمت عملی قرار دیا۔ انہوں نے نمل کے تعلیمی کیلنڈر میں انسداد منشیات مہمات کو شامل کرنے، اے این ایف کے ساتھ تحقیقی منصوبے شروع کرنے، اور نمل کے طلبہ کو انٹرن شپ فراہم کرنے کی تجویز دی تاکہ وہ اس مقصد میں فعال کردار ادا کر سکیں۔
انہوں نے نمل ٹی وی پر انسداد منشیات پروگرام شروع کرنے اور معاشرے میں منشیات کے خلاف آگاہی کو فروغ دینے کے لیے ریلیوں کے انعقاد کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
ریکٹر نمل نے کہا، “صحت مند نوجوان کسی بھی قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں، اور اجتماعی کوششوں سے ہم اپنے تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک رکھ سکتے ہیں۔”
تقریب کا اختتام ڈی جی اے این ایف اور ریکٹر نمل کی قیادت میں آگاہی واک کے ساتھ ہوا، جس میں معزز مہمانوں، فیکلٹی ممبران، اور طلبہ نے شرکت کی، جو پاکستان کو منشیات سے پاک کرنے کے عزم کی علامت تھی۔
Comments are closed.