پاکستانی ٹینس سٹار اعصام الحق نے بھارتی کپتان اور مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا

پاکستانی کھلاڑی بھارت جا کرسخت سکیورٹی میں کھیل سکتےتو بھارتیوں کو پاکستان میں کیا مسئلہ ہے،اعصام الحق

لاہور: پاکستان کے مشہور ٹینس سٹار اعصام الحق نے بھارتی ڈیوس کپ ٹیم کے کپتان ذیشان علی کے بیان پر مودی سرکار اور انڈین کھلاڑی کو آئینہ دکھا دیا۔ اعصام الحق نے کہا کہ بھارتی کھلاڑی پاکستان میں آنا ہی نہیں چاہتے تھے اس لئے انہوں نے ویزہ درخواستیں بھی نہیں دیں، پاکستانی کھلاڑی بھارت جا کر سخت سکیورٹی میں کھیل سکتے تو بھارتیوں کو پاکستان میں کھیلنے سے کیا مسئلہ ہے۔

واضح رہے کہ ڈیوس کپ ٹائی میں شرکت کرنے والی بھارتی ٹیم کے کپتان ذیشان علی کی جانب سے تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی کھلاڑی پاکستان آ کر کھیلنے کے لئے تیار تھے لیکن انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کی جانب سے مقابلے غیرجانبدار مقام پر منتقل کیے جانے کی وجہ سے وہ نہیں آ سکے۔

ذیشان علی کے بیان پر ٹینس سٹار اعصام الحق کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) اس وقت ہی مقابلوں کا مقام تبدیل کرتا ہے جب کسی فریق کی جانب سے دوسرے ملک میں کھیلنے پر اعتراض کیا جائے، بھارت کی جانب سے پہلے بھی ڈیوس کپ ٹائی کا وینیو (مقام) تبدیلی کیلئے پراپیگنڈہ کیا جاتا رہا اور اسی وجہ سے مقابلے پاکستان سے قازقستان منتقل کیے گئے۔

انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) اس وقت ہی مقابلوں کا مقام تبدیل کرتا ہے جب کسی فریق کی جانب سے دوسرے ملک میں کھیلنے پر اعتراض کیا جائے، بھارت کی جانب سے پہلے بھی ڈیوس کپ ٹائی کا وینیو (مقام) تبدیلی کیلئے پراپیگنڈہ کیا جاتا رہا اور اسی وجہ سے مقابلے پاکستان سے قازقستان منتقل کیے گئے۔

پاکستانی ٹینس اسٹار کا کہنا تھا کہ ذیشان نقوی کی جانب سے پاکستان میں آ کر کھیلنے کیلئے تیار ہونے کا بیان بھی حقیقت پر مبنی نہیں، کیونکہ ڈیوس کپ ٹائی میں شرکت کے لئے کسی بھارتی کھلاڑی نے پاکستانی ویزہ کی درخواست ہی نہیں دی تھی، جس کی وجہ یہی ہے کہ وہ پاکستان آنا ہی نہیں چاہتے تھے۔ اعصام الحق نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی بھارت جا کر سخت سکیورٹی میں کھیل سکتے تو بھارتیوں کو پاکستان میں کھیلنے سے کیا مسئلہ ہے۔

پاکستانی ٹینس سٹار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز، پاک فوج سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حکومت کے ساتھ مل کر امن قائم کیا اورپاکستان بھر میں کھیلوں کی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوئیں۔گزشتہ دو سال کے دوران ڈیوس کپ سمیت متعدد عالمی ایونٹ ہوئے ہیں، بھارتی ٹینس ٹیم بھی یہاں کھیلنے آ چکی ہے، پاکستان کی طرف سے کرتار پور راہداری بھی تمام بھارتیوں سے بھرا ہوا ہے۔ لوگ جو ہیں وہ بہت ہی امن کے ساتھ اپنی مذہبی رسومات ادا کر رہے ہیں۔

بھارتیوں کو اگر سکیورٹی دے رہے ہیں، اور سکھ زائرین پر امن انداز میں اپنی مذہبی رسومات ادا کر رہے ہیں تو بھارتی سرکار کو کیا اعتراض ہے۔ ان کے اعتراضات کے بعد سمجھ نہیں آتی کہ مودی سرکار کیا چاہتی ہے۔

اعصام الحق کا کہنا تھا کہ بھارتیوں کو اگر سکیورٹی دے رہے ہیں، اور سکھ زائرین پر امن انداز میں اپنی مذہبی رسومات ادا کر رہے ہیں تو بھارتی سرکار کو کیا اعتراض ہے۔ ان کے اعتراضات کے بعد سمجھ نہیں آتی کہ مودی سرکار کیا چاہتی ہے۔

یاد رہے کہ ٹینس کے مایہ نازکھلاڑی اعصام الحق قریشی نے بین الاقوامی ٹینس فیڈریشن کی جانب سے پاکستان کو ڈیوس کپ ٹائی کی میزبانی واپس لئے جانے کے فیصلے پراحتجاجاً بھارت کے خلاف آئندہ ڈیوس کپ میں شرکت نہ کرنے کااعلان کیاہے۔

آئی ٹی ایف نے بھارتی کھلاڑیوں کی جانب سے پاکستان آنے سے انکار کے بعد سکیورٹی معاملات کی بناء پر بھارت کے خلاف ڈیوس کپ پاکستان کی بجائے غیرجانبدارمقام پرمنتقل کر دیا ہے۔

Comments are closed.