وقار یونس ہمیشہ کہتے، میں ٹاپ آرڈر کا بیٹسمین ہوں، محمد رضوان  

محمد رضوان نے کامیابی کا کریڈٹ کوچز کو دیتے ہوئے کہا کہ لوئر آرڈر میں کھیلنے سے صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور موقع نہیں مل سکا۔

 اپنے ایک  حالیہ  انٹرویو میں  محمد رضوان نے کہاکہ ماضی میں لوئر آرڈر میں کھیلنے کی وجہ سے انہیں  صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور موقع نہیں مل سکا، کبھی تو نمبر 10 پر بھی بھیجا گیا۔ اس لیے میرے اسٹرائیک ریٹ کی بات ہوتی رہی، بولنگ کوچ وقار یونس ہمیشہ کہتے کہ میں ٹاپ آرڈر کا بیٹسمین ہوں، ہیڈ کوچ مصباج نے اعتماد کیا اور مجھے موقع دیا، اللہ تعالیٰ نے عزت رکھی۔

محمد رضوان نے کہا کہ میں فارم کو ایک منفی لفظ سمجھتا ہوں، یہ نہیں کہ فارم لگی ہوئی ہے تو میں محنت چھوڑ دوں،میرے بس میں کوشش ہے جو نیک نیتی سے کرتا ہوں، یہ نہیں سوچتا کہ کوئی بڑا تیر مارلیا،میں محنت کرتے ہوئے نتائج اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیتا ہوں۔

کراچی کنگز کی جانب سے مواقع نہ دئیے جانے  اوراب حساب چکتا کرنے کے سوال  پر محمد رضوان نے کہا کہ فرنچائز کرکٹ میں ملتان سلطانز مجھے معاوضہ دے رہے ہیں تو ٹیم کیلیے جان لڑانا میرا فرض ہے اور میں یہی کروں گا۔ رضوان نے کہا کہ انڈر 19 میں پاکستان کی نمائندگی کے بعد کرکٹ میں مستقبل سے مایوس ہو گیا تھا، انڈر 19سطح پر ملک کی نمائندگی کے بعد محسوس کرنے لگا کہ شاید میں اس کھیل کا دباؤ برداشت نہیں کر سکتا، ایک ماہ تک کرکٹ نہیں کھیلی، سر پرویز نے واپس بلا کر دوبارہ میدان میں اترنے کی ہدایت دی۔

Comments are closed.