کرپشن الزامات پر مودی سے استعفیٰ کا مطالبہ زور پکڑ گیا

مانیٹرنگ ڈیسک

ممبئی۔ بھارت کے وزیراعظم نریندرمودی بدعنوانی نئے اسکینڈل میں پھنس گئے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق فرانس کے سابق صدر فرانسوآ اولاند نے انکشاف کیا ہے کہ مودی سرکار نے 11 کھرب روپے مالیت کے 36 رافیل لڑاکا طیارے کی خریداری کیلئے وزیراعظم مودی کے دوست انیل امبانی کی دیوالیہ کمپنی کو پارٹنر بنانے کی تجویز دی تھی اور کاروباری شخصیت انیل امبانی کو فائدہ پہنچانے کیلئے سرکاری سطح پر دباؤ ڈالا۔

سابق فرانسیسی صدر کے انکشافات کے بعد بھارتی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے اور اپوزیشن جماعت کانگریس کے صدر راہول گاندھی بھی مودی سرکار پر برس پڑے ہیں۔

راہول گاندھی نے کہا ہے کہ انیل امبانی کی کمپنی 45 ہزار کروڑ روپے کے قرض میں ڈوبی ہوئی تھی اور اس کی مدد کے لیے ہی نریندر مودی نے رافیل طیاروں کے معاہدے کا سہارا لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی عوام کے دماغ میں یہ بات ہے کہ ملک کا چوکیدار چور ہے  اور سابق فرانسیسی صدر نے بھی وزیراعظم مودی کو چور کہا ہے۔

راہول گاندھی کے مطابق مودی کو فرانسیسی صدر کے بیان کی تصدیق یا تردید کرنی چاہیے لیکن ہمیں مکمل یقین ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کرپٹ ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل نریندر مودی کے دوست اور چھوٹے مودی کے نام سے مشہور ہیرے کے تاجر نیرو مودی کے اثاثے ڈیڑھ کھرب روپے کے فراڈ کے الزام میں منجمند کر دیے گئے تھے۔

بھارت کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اس وقت بھی الزام عائد کیا گیا تھا کہ چھوٹے مودی کو نریندر مودی کی حمایت حاصل ہے اور اسے ملک سے فرار کرانے میں بھی بھارتی وزیراعظم ہی کا ہاتھ ہے۔

Comments are closed.