بھارت اور مالدیپ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

"مالدیپ ہمیشہ سے دوست ممالک کے جہازوں کے لیے ایک اچھا مقام رہا ہے

مالدیپ نے منگل کے روز ایک چینی تحقیقاتی جہاز کو اپنے یہاں لنگر انداز ہونے کی اجازت دے دی۔ اس اقدام سے بھارت، جو اپنے پڑوسی چین کو علاقائی خطرے کے طورپر دیکھتا ہے، کے ساتھ اس کے تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں۔مالدیپ کی حکومت نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ایک چینی سمندری تحقیقاتی جہاز ژیانگ یانگ ہونگ 03 کو جزیرہ نما میں لنگر انداز ہونے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
مالدیپ کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں بتایا کہ جہاز اس وقت راستے میں ہے لیکن ابھی یہ واضح نہیں کہ وہ ساحل پر کب تک پہنچے گا۔وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ اسے بیجنگ کی جانب سے اپنے ایک جہاز کو ساحل پر لنگر انداز ہونے کی اجازت دینے کے حوالے سے “سفاردرخواست” موصول ہوئی تھی۔ حکام کے مطابق یہ جہاز مبینہ طور پر عملے کو تبدیل کرے گا اور دوبارہ سمندر میں اپنا سفر شروع کرنے سے قبل ضروری اشیاء کا ذخیرہ کرے گا۔ اور یہ مالدیپ کے پانیوں میں رہنے کے دوران کسی طرح کی تحقیقاتی سرگرمیاں انجام نہیں دے گا۔”
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ “مالدیپ ہمیشہ سے دوست ممالک کے جہازوں کے لیے ایک اچھا مقام رہا ہے اور پرامن مقاصد کے لیے لنگر انداز ہونے کی درخواست کرنے والے سویلین اور فوجی دونوں طرح کے جہازوں کی میزبانی کرتا رہا ہے۔”پڑوسی بھارت، جو پہلے ہی بحیرہ ہند میں چین کی سرگرمیوں کی اجازت دینے کے حوالے سے مالدیپ کو خبر دار کر چکا ہے، نے اس اعلان پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی دہلی صورت حال پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

Comments are closed.