بارسلونا میں علی فرقان کی کتاب “9 مئی سے 8 فروری تک” کی شاندار تقریب رونمائی، گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی مہمان خصوصی

اسپین کے شہر بارسلونا میں وائس آف امریکہ سے وابستہ معروف صحافی علی فرقان کی کتاب “9 مئی سے 8 فروری تک” کی شاندار تقریبِ رونمائی منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں اسپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی، سینئر صحافیوں اور اہم شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی تھے، جنہوں نے کتاب کی رونمائی میں دوسری بار شریک ہونے پر علی فرقان کا شکریہ ادا کیا۔

کتاب کے موضوعات اور اہمیت

کتاب میں 9 مئی 2023 کے واقعات سے لے کر 8 فروری 2024 تک کے اہم سیاسی حالات اور ان کے اثرات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ مصنف نے مختلف سیاسی رہنماؤں کے انٹرویوز قلمبند کیے ہیں جن میں سابق صدر عارف علوی، میاں نواز شریف اور دیگر اہم شخصیات شامل ہیں۔ کتاب اس دور کی سیاسی ہلچل، عوامی جدوجہد اور مختلف جماعتوں کے مؤقف کو تاریخ کا حصہ بناتی ہے۔

مقررین کے خیالات

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صحافی وسیم رزاق نے کہا کہ علی فرقان ایک کہنہ مشق صحافی ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں بھی خبریں نکالنے کا کارنامہ انجام دیا، اور یہ کتاب اب تاریخ کا حصہ بن چکی ہے۔
شاہد احمد شاہد نے کہا کہ تاریخ کے بعض واقعات آنے والی نسلوں کے لیے سبق ہوتے ہیں، اور ان کا غیر جانبدار تجزیہ ناگزیر ہے۔
سینئر صحافی محسن رضا خان نے کہا کہ پاکستان کے حالات اقتدار کی خاطر خراب کیے گئے، لیکن اس کے باوجود علی فرقان نے یہ کتاب مرتب کر کے تاریخ کو محفوظ کر دیا۔
چیئرمین کشمیر کونسل برسلز علی رضا سید نے کہا کہ علی فرقان کے انٹرویوز تاریخ کے اہم اور مستقل ریکارڈ ہیں۔

مصنف کا خطاب

علی فرقان نے اپنے خطاب میں کہا کہ “کتاب ایک تاریخ اور سند ہوتی ہے، یہ ایسا دور تھا جسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔ اگر کوئی بھلانے کی کوشش کرے گا تو تاریخ یاد دلاتی رہے گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ یہ کتاب حقائق پر مبنی ہے اور اس میں شامل سیاسی رہنما اپنے مؤقف سے انکار نہیں کر سکتے۔

گورنر خیبرپختونخوا کا خطاب

مہمان خصوصی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ “پاکستان میں جمہوریت اور پارلیمان کے استحکام کے لیے قربانیاں دی گئی ہیں، ہمیں ماضی کے چارٹر آف ڈیموکریسی کے ساتھ اب چارٹر آف پروسپیرٹی کی ضرورت ہے۔” انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کو شکست نہیں دے سکتے، خیبرپختونخواہ امن کا خواہاں ہے اور صوبے کے وسائل عوام کی ترقی کے لیے استعمال ہونے چاہئیں۔ انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو مقامی سیاست اور تعلیمی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تلقین کی۔

پاکستانی کمیونٹی کی بھرپور شرکت

تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے مصنف کو خراج تحسین پیش کیا اور کتاب کی پذیرائی کی۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ یہ کتاب نہ صرف حالیہ سیاسی تاریخ کی عکاسی کرتی ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی رہنمائی فراہم کرے گی۔

Comments are closed.