پاکستان کی ایک عدالت نے بارسلونا میں مقیم پاکستانی خاتون کی سال 2021 میں ہونے والی شادی کو مرضی کے خلاف شادی قرار دیتے ہوئے منسوخ کردیاہے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیایے کہ شادی لڑکی کی رضامندی کے خلاف کی گئی۔
سال 2021 میں لڑکی کے والد نے اسے زبردستی پاکستان جانے پر مجبور کیاجہاں لڑکی کے ایک کزن سے شادی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ اجج نے وضاحت کی ہے کہ لڑکی کو اس کے خاندان کی جانب سے جسمانی تشددکا سامنا بھی کرنا پڑا،
اخبار کے مطابق زبردستی شادی کے بعد خاتون نے بارسلونا واپسی پر بارسلونا میں پاکستانی خواتین کی نمائندہ جماعت آسےسوپ سے رابطہ کیا۔ پولیس نےکاروائی کے ذریعے بعد والد کو زبردستی شادی اور انسانی سمگلنگ کی دفعات کے تحت گرفتار کیا۔
Comments are closed.