غزہ کیلئے امدادی فلوٹیلا کو جنگی جہاز کے ذریعے تحفظ فراہم کیا جائے گا:ہسپانوی وزیراعظم

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پس منظر میں اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک بین الاقوامی فلوٹیلا کو تحفظ فراہم کرے گا، جو غزہ کے بے گھر، قحط زدہ اور زیر محاصرہ شہریوں کے لیے امداد لے جا رہا ہے۔

فلوٹیلا کی صورتحال

یہ فلوٹیلا 45 مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکنان، سابق اور موجودہ ارکانِ پارلیمنٹ پر مشتمل ہے۔ اس قافلے میں تقریباً پچاس کشتیاں شامل ہیں، جو کئی ہفتوں سے سمندر میں سفر کر رہی ہیں۔ یونان سے نکلنے کے بعد اب تک اس پر 12 مرتبہ ڈرون حملے کیے گئے ہیں۔ اسرائیل نے پہلے ہی اسے روکنے کی کھلی دھمکی دے رکھی ہے۔

اسپین کا مؤقف

نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے دوران پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیڈرو سانچیز نے کہا:
“ہمارے شہری جو فلوٹیلا کا حصہ ہیں، ان کے تحفظ اور عزت کا احترام ہونا چاہیے، اور انہیں بحرِ متوسط میں کسی مسئلے کا سامنا نہیں ہونا چاہیے۔”

انہوں نے مزید اعلان کیا کہ جمعرات کے روز اسپین اپنی بحریہ کا ایک جنگی جہاز فلوٹیلا کے تحفظ کے لیے روانہ کرے گا۔ اس اقدام کو اسپین نے ایک “ضروری ریسکیو مشن” قرار دیا ہے تاکہ انسانی حقوق کے کارکنان اور پارلیمنٹیرینز کی جان بچائی جا سکے۔

عالمی تناظر

یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بڑے پیمانے پر قتلِ عام جاری ہے، اور اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ چھ بار ویٹو کر چکا ہے، جس پر عالمی سطح پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔

بین الاقوامی دباؤ

فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی مہم بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ فرانس، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک جنرل اسمبلی کے آغاز پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ ایسے میں اسپین کا یہ فیصلہ اسرائیل کے خلاف بڑھتے عالمی دباؤ کو مزید تقویت دے گا۔

Comments are closed.