نیویارک : اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر قرارداد، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیراکرم نے اپنے خطاب میں کہاہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر قرارداد کا مسودہ پیش کرنے کا اعزاز حاصل کر رہا ہوں جوایجنڈا کے آئٹم 16 کے تحت پیش کیا گیا ہے
انہوں نے کہاکہ اسلامو فوبیا ایک حقیقت ہے،نفرت انگیز تقاریر، امتیازی سلوک اور مسلمانوں کے خلاف تشدد دنیا کے کئی حصوں میں پھیل رہا ہے ، مسلم افراد اور کمیونٹیز کے خلاف امتیازی سلوک، دشمنی اور تشدد کی کارروائیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور ان کے مذہب اور عقیدے کی آزادی کی خلاف ورزی ہیں، یہ اقدامات عالم اسلام کے اندر شدید اضطراب کا باعث ہیں۔
منیر اکرم نے کہاکہ گزشتہ سال اسلامو فوبیا کے معاملے پر اپنی رپورٹ میں مذہب یا عقیدے کی آزادی کے حوالے سے خصوصی نمائندے نے کہا تھا کہ “9/11 کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے شک فضا قائم کی گئی ہے جس کی وجہ سے مسلمان اکثر شرمندگی محسوس کرتے ہیں کہ وہ ‘مشتبہ کمیونٹیز’ ہیں جنہیں ایک چھوٹی اقلیت کے اعمال کی اجتماعی ذمہ داری اٹھانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔اسلامو فوبیا نسل پرستی کی ایک نئی شکل کے طور پر ابھرا ہے ،اس دن کو منانے کا مقصد تقسیم نہیں بلکہ متحد ہونا ہے۔
Comments are closed.