غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق منگل کو ماسکو کے قریبی اتحادی آرمینیا سے جھڑپیں شروع ہوئیں جبکہ ماسکو کو یوکرین میں تقریباً سات ماہ سے جاری جنگ سے مشکلات کا سامنا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ دوسرے روز ان جھڑپوں کی شدت میں نمایاں کمی آئی لیکن باکو اور یریوان نے روس کی ثالثی میں ہونے والی ایک نازک جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزامات ایک دوسرے پر عائد کیے۔
آرمینیا کا کہنا تھا کہ آذربائیجان کی جانب سے دیہاتوں پر کی گئی گولہ باری سے سینکڑوں شہری اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے تاہم باکو نے اس الزام کی واضح طور پر تردید کردی ہےدارالحکومت یریوان میں قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے کہا کہ دشمن نے گزشتہ برس مئی میں آرمینیا کی زمین کے 40 مربع کلومیٹر علاقے پر قبضہ کیا تھا اور اب 10 مربع کلومیٹر پر مزید قبضہ کر لیا ہے۔
اس سے قبل دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان دو جنگیں ہوچکی ہیں جن میں ایک 1990 کی دہائی اور دوسری لڑائی 2020 میں متنازع خطہ نگورنو- کاراباخ میں ہوئی تھی۔
Comments are closed.