ترکی کی تاریخی آیا صوفیہ مسجد میں 88 سال بعد تراویح کا اہتمام

ترک خبر رساں ادارے کے مطابق آیا صوفیہ مسجد میں 88 سال بعد پہلی نماز تراویح یکم رمضان کو ادا کی گئی۔تاریخی مسجد میں تقریباً 9 دہائیوں بعد ہونے والی نماز تراویح میں نمازیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جس میں سے زیادہ تر افراد نے کورونا کی ویکسین بھی لگوا رکھی تھی۔آیا صوفیہ مسجد کی بحالی 86 سال بعد 2020 میں ہوئی تھی، تاہم اس کے بعد کورونا کی وجہ سے وہاں پر پابندیاں نافذ کی گئی تھیں اور گزشتہ برس وہاں تراویح کا اہتمام بھی نہ ہوسکا تھا۔

ترکی میں کورونا کیسز میں نمایاں کمی کے بعد 88 سال بعد آیا صوفیہ مسجد میں نماز تراویح کا اہتمام کیا گیا، جس میں بزرگ، نوجوان اور کم عمر نمازیوں نے بھی شرکت کی۔آیا صوفیہ مسجد میں جہاں رمضان المبارک میں نماز تراویح کا بندوبست کیا گیا ہے، وہیں ماہ مقدس میں وہاں متعدد دیگر مذہبی اجتماعات بھی منعقد کیے جائیں گے

تاریخی عمارت 1453 سے قبل 900 سال تک بازنطینی چرچ کے طور پر استعمال ہوتی تھی جسے سلطنت عثمانیہ کے بادشاہوں نے مسجد میں تبدیل کیا تھا۔بعدازاں آیا صوفیہ عمارت کو 1934 میں مصطفیٰ کمال اتاترک نے میوزیم میں تبدیل کردیا تھا اور بعد ازاں اسے کچھ عرصے کے لیے بند کردیا گیا تھا۔

رجب طیب اردوان کی حکومت آنے کے بعد مذکورہ تاریخی عمارت میں مسجد کی بحالی کے حوالے سے قانونی کام کا آغاز ہوا تھا اور یوں جولائی 2020 میں 86 سال بعد تاریخی عمارت میں مسجد کو بحال کردیا گیا تھا۔

Comments are closed.