بارسلونا پاک فیڈریشن کی منتخب قیادت بحال، لوگو استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان

بارسلونا۔  پاک فیڈریشن اسپین کے صدر فیض اللہ ساہی نے اپنی ایگزیکٹیو باڈی کے عہدیداروں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے منتخب نمائندوں کو کام کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے، جس کے بعد تنظیمی سرگرمیاں بحال کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب فیڈریشن اپنی ذمہ داریاں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے آزادانہ طور پر انجام دے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ سیکرٹری جنرل کی جانب سے مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا، جس کے باوجود ہم تنظیمات سے اپیل کرتے ہیں فیڈریشن سے رابطہ کریں۔ ہم تین ہفتوں کے اندر اندر رجسٹریشن کا عمل مکمل کر لیں گے تاکہ سپریم کونسل کے اجلاس سے قبل تمام ریکارڈ مکمل ہو سکے۔

فیض اللہ ساہی کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کے دستاویزی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے تاکہ شفافیت کو فروغ دیا جا سکے اور تمام رجسٹرڈ تنظیمات کو سسٹم میں شامل کیا جا سکے۔ ہم اتحاد چاہتے ہیں، بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل چاہتے ہیں، اور تمام تنظیمات کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا۔

دوسری جانب سینئر رہنما پرویز اختر جانی نے سخت لہجے میں واضح کیا کہ کوئی بھی فرد یا گروہ فیڈریشن کے نام یا لوگو کو غیر قانونی طور پر استعمال نہیں کر سکتا۔ جو ایسا کرے گا، اس کے خلاف ہم قانونی کارروائی کریں گے۔

صدر پاک فیڈریشن نے سابقہ ممبران کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ قربانی کا عمل نہایت منظم اور بہترین انداز میں انجام دیا گیا، جس پر تمام ذمہ داران مبارکباد کے مستحق ہیں۔

اس موقع پر سینئر نائب صدر حافظ عبدالرزاق صادق نے کہا کہ جب سے فیڈریشن کی کابینہ منتخب ہوئی ہے تبھی سے اس نےاپنا کام شروع کر دیا ہے ۔ ہم نے کاتالان پارلیمنٹ کا دورہ کیا اور ہسپانوی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اس کے علاوہ فیڈریشن کے عہدیداروں نے پاکستان کے حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتوں میں پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل پر بات چیت کی گئی۔فیڈریشن جدوجہد کرے گی ان مسائل کو حل کیا جائے۔

پاک فیڈریشن کی جانب سے تمام تنظیمات سے اپیل کی گئی ہے کہ فوری طور پر رابطہ کریں تاکہ رجسٹریشن اور تنظیمی شمولیت کا عمل بروقت مکمل کیا جا سکے۔

پریس کانفرنس میں صدر فیض اللہ ساہی ۔ سینئر نائب صدر حافظ عبدالرزاق ۔ جنرل سیکرٹری ۔ فنانس سکریٹری پرویز اختر جانی ۔ ڈپٹی اسپیکر ایاز عباسی ۔ ترجمان جاوید مغل ۔ طاہر رفیع اور فخر شاہ شامل تھے

Comments are closed.