بیلاروس: اپوزیشن رہنماماریا کولسنیکوواقومی سلامتی کی خلاف ورزی کی مرتکب قرار

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بیلاروس کے تفتیش کاروں نے باقاعدہ طور پر ماریا کولسنیکووا کو قومی سلامتی کو کمزور کرنے پر فرد جرم عائد کردیا ہے۔انوسٹی گیشن کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ماریا کولسنیکووا نے میڈیا اور انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے بیلاروس کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے اقدامات کے لیے عوام کواکسایاہے۔ 

ماریا کولسنیکووا اس وقت بیلاروس کے دارالحکومت منسک کی جیل میں موجود ہیں جو صدر لوکاشینکو کے خلاف انتخابی دھاندلی کی مہم چلانے والی تین خواتین رہنماؤں میں واحد رہنما ہیں جو ملک چھوڑ کر نہیں گئیں۔ 7 ستمبر کو ماریا کولسنیکووا کو اس وقت نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا جب وہ منسک میں حکومت مخالف مظاہرے کی قیادت کررہی تھیں۔

ماریا کولیسنکووا بیلاروس میں طویل عرصے سے حکمرانی کرنے والے لوکاشینکو کے خلاف 9 اگست کو انتخابات سے قبل اتحاد کرنے والی تین خواتین سیاست دانوں میں سے ایک ہیں۔انہوں نے انتخابات کے بعد لوکاشینکو کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج میں کلیدی کردار ادا کیا، جس کے باعث سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے اور عوام، صدر پر انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کررہے ہیں۔حکومت مخالفین مطالبہ کررہے ہیں کہ دوبارہ انتخابات منعقد کیے جائیں جبکہ اس مطالبے کو مسترد کردیا گیا

Comments are closed.