پاکستان بی آرآئی منصوبے سے قابل تجدید توانائی میں ترقی کر سکتا ہے،کرسٹوف وانگ
بیجنگ، جرمن اسکالر اور گرین بی آرآئی سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کرسٹوف نیڈوپل وانگ نے کہا ہے کہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو کے فریم ورک کے تحت سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔
جمعہ کو (گوادر پرو) کے ذریعے شائع ہونے والے ایک مضمون میں ڈاکٹر کرسٹوف نیڈوپل وانگ نے کہا کہ اگست میں پاکستان نے 2030 تک قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار 4 سے 30 فیصد تک پہنچانے کے لئے منصوبہ تیار کیا ہے ۔ ڈاکٹر کرسٹوف نے تجویز پیش کی کہ پاکستان اور چین دونوں کو پائیدار منصوبوں پر توجہ دی جانی چاہئے ۔ ڈاکٹر وانگ کے مطابق چین گرین فنانس اور قابل تجدید ترقی میں عالمی رہنما کی حیثیت سے چاہتا ہے کہ بی آر آئی بھی سبز ہو ۔چین نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں رکن ممالک کے لئے سرمایہ کاری میں توسیع کی ہے۔ کوئلے کے لئے ترقیاتی مالی اعانت پر چین کا بیرونی اثر ہے۔ بوسٹن یونیورسٹی کے عالمی ترقیاتی پالیسی سنٹر کے مطابق 2000-2019 کے دوران اس کے دو عالمی پالیسی بینکوں ، چائنہ ڈویلپمنٹ بینک اور ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف چائنہ نے دنیا بھر میں کو ل انرجی پروجیکٹ کے لئے مجموعی طور پر 51.8 بلین امریکی ڈالر کے قرض جاری کیے۔
ڈاکٹر کرسٹوف نیڈوپل وانگ نے مزید کہا چینی حکومت نے بی آر آئی کے تحت گرین سرمایہ کاری کے لئے ہدایات جاری کی ہیں۔ امریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کے نئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئلے کیلئے چین کی ترقیاتی فنانسنگ 2017 سے زوال پذیر ہے ، بی آر آئی توانائی سرمایہ کاری میں قابل تجدید توانائی کا حصہ 2014 میں سالانہ 19.6 فیصد سے بڑھ گیا ہے اور اب 2020 میں جیواشم توانائی کی سرمایہ کاری کے حصے کو بھی پیچھے چھوڑ گیا ہے۔ ڈاکٹروانگ نے کہا کہ جنوبی کوریا اور جاپان بیرون ملک کو ل توانائی کی مالی معاونت سے پیچھے ہٹ گئے ہیں لیکن قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتاہے
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژا لیجیان نے حال ہی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ چین کے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی جی ڈی پی کے فی یونٹ اخراج میں 2005 کی سطح سے2018 میں 45.8 فیصد کمی واقع ہوئی جو 5.26 بلین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کی کمی کے مترادف ہے۔ چین کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں قابل تجدید توانائی میں زیادہ سرمایہ کاری کرتا ہے
Comments are closed.