برطانیہ میں ‘دی فیوچر آف منی’ نامی نمائش کے افتتاح پر بادشاہ چارلس سوم کی تصویر والے بینک نوٹوں کو پہلی بار منظر عام پر لایا گیا۔
یہ نمائش برطانیہ کے مرکزی بینک کی جانب سے منعقد کی جا رہی ہے اور اگلے سال ستمبر تک جاری رہے گی، جس میں پانچ، دس، بیس اور پچاس پاؤنڈ کے نئے نوٹوں کی نمائش بینک آف انگلینڈ کے لندن میں واقع ہیڈ کوارٹرز میں موجود عجائب گھر میں کی گئی ہے۔
ان نوٹوں کو 5 جون سے استعمال میں لایا جائے گا۔
ان نوٹوں کے حوالے سے بینک آف انگلینڈ کے عجائب گھر کی کیوریٹر جینیفر ایڈم نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، “یہ پہلا موقع ہے کہ بینک آف انگلینڈ نے کسی نئے بادشاہ کی تصویر والے نوٹوں کا اجرا کیا ہے کیونکہ 1960ء کی دہائی سے ہمارے بینک نوٹوں پر ملکہ الزبتھ کی ہی تصویر تھی۔ تو یہ پہلی بار ہوگا کہ ہم بطور عوام یہ تبدیلی دیکھیں گے۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ بادشاہ چارلس کی تصویر والے نوٹوں کے اجرا کے بعد ملکہ الزبتھ کی تصویر والے نوٹوں کا استعمال فوری طور پر ختم نہیں کیا جائے گا، بلکہ نئے ڈیزائن کے نوٹوں کو بتدریج ان نوٹوں کے متبادل کے طور پر متعارف کرایا جائے جن کا استعمال “پرانے اور خستہ حال” ہونے کے باعث بند کیا جا رہا ہو۔ ان کے بقول اس وجہ سے نئے نوٹ زیادہ تعداد میں کچھ عرصے بعد ہی نظر آئیں گے۔
Comments are closed.