کتلان زبان B2 لیول یورپی قوانین کے مطابق نہیں، پاک ٹیکسی ایسوسی ایشن کا مؤقف

پاک ٹیکسی ایسوسی ایشن نے کتلان زبان کے  بی 2لیول کے مجوزہ لازمی نفاذ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام یورپی یونین کے قوانین کے خلاف ہے اور اس سے بارسلونا کے ٹیکسی سیکٹر میں پہلے سے جاری ڈرائیورز کی قلت مزید سنگین ہو جائے گی۔ یہ مؤقف پاک ٹیکسی کے بانی شہزاد اکبر وڑائچ اور کومون پارٹی کے رہنما سعد مختار تارڑ نے کتلان پارلیمنٹ میں پارلیمانی کمیشن کے رکن یوئیس میخولیر سے ملاقات کے دوران پیش کیا۔ ملاقات سپریم کونسل کی درخواست پر عمل میں آئی، جس میں ایم پی اے کا ٹیکنیکل اسٹاف بھی شریک تھا۔

ملاقات کے دوران وفد نے واضح کیا کہ وہ کتلان زبان سیکھنے یا سکھانے کے خلاف نہیں، تاہم B2 جیسا بلند سطح کا معیار عام ٹیکسی ڈرائیورز کے لیے غیر حقیقی ہے، جو یورپی قانون کی بنیادی زبان پالیسی سے بھی مطابقت نہیں رکھتا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ معیار سے امیگرینٹس کو ٹیکسی سیکٹر میں داخلے میں شدید رکاوٹوں کا سامنا ہو گا، جس کے نتیجے میں نہ صرف شعبے میں نئی بھرتیاں رک جائیں گی بلکہ موجودہ ڈرائیورز کی ریٹائرمنٹ پر ان کی گاڑیوں کی فروخت بھی متاثر ہو گی، کیونکہ نئے خریدار موجود نہیں ہوں گے۔

پاک ٹیکسی کے نمائندگان نے زور دیا کہ بارسلونا ایک بین الاقوامی اور کاسموپولیٹن شہر ہے جہاں صرف کتلان نہیں بلکہ انگریزی زبان پر بھی توجہ دینی چاہیے، تاکہ سیاحتی ضروریات اور بین الاقوامی رابطے بہتر بنائے جا سکیں۔ ملاقات میں تجویز دی گئی کہ اگر زبان کا کوئی معیار طے کرنا ہی ہے تو وہ B2 سے کم سطح کا ہو، اور اس کے نفاذ کے لیے کم از کم دو سال کا وقت دیا جائے تاکہ امیدوار مناسب تیاری کر سکیں۔ اس کے علاوہ ٹیکسی اسکولز کی ممکنہ بندش پر بھی خدشات ظاہر کیے گئے جو زبان کی سخت شرائط کے باعث متاثر ہو سکتے ہیں۔

رکن پارلیمنٹ یوئیس میخولیر نے وفد کو بتایا کہ تاحال مجوزہ قانون کا حتمی مسودہ جاری نہیں کیا گیا، تاہم مسودہ موصول ہوتے ہی وہ اسے فریقین کے ساتھ شیئر کریں گے۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں جانب سے اس موضوع پر آئندہ تفصیلی نشست پر اتفاق کیا گیا۔

Comments are closed.